0
Wednesday 3 Nov 2010 12:20

عراق کی سیاسی جماعتوں نے سعودی عرب کی دعوت کو مسترد کر دیا

عراق کی سیاسی جماعتوں نے سعودی عرب کی دعوت کو مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز- ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق عراق کی سیاسی جماعتوں نے ملک کی سیاسی صورتحال مزید پیچیدہ ہو جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سعودی عرب کی جانب سے مرکزی کابینہ کی تشکیل کیلئے اہم اجلاس میں شرکت کی دعوت کو مسترد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوری مالکی کی سربراہی میں حکومت قانون اتحاد کے سینئر رہنما حسن السنید، کردستان اتحاد کے رہنما محمود عثمان اور مجلس اعلای شیعیان کے رہنماوں جلال الدین الصغیر اور حبیب حمزہ الطرفی نے جداگانہ بیانئے صادر کئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ عراق کے موجودہ حالات ایسے اجلاس کی برگزاری کی اجازت نہیں دیتے۔
متحدہ عرب امارات سے شائع ہونے والا روزنامہ "الخلیج" لکھتا ہے: "عراق کی شیعہ اور کرد عوام کی نظر میں سعودی عرب کے جانب سے پیش کیا جانے والا راہ حل بہت دیر سے سامنے آیا ہے، انکی نظر میں یہ دعوت عراق کے حالات کو مزید پیچیدہ کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ شیعہ اور کرد عوام کے مشترکہ بیانئے میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ عراق کے سیاسی گروہ چاہتے ہیں کہ وہ نئی حکومتی کابینہ کی تشکیل کا مسئلہ خود حل کریں"۔
حکومت قانون اتحاد کے رہنما عدنان السراج نے کہا ہے کہ انکا اتحاد سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی پیشکش کو مسترد کرتا ہے کیونکہ حکومت قانون اتحاد، کردستان اتحاد اور العراقیہ اتحاد کے کچھ رہنماوں کے درمیان نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں سمجھوتہ ہو گیا ہے اور ایسے حالات میں سعودی عرب کی جانب سے کسی راہ حل کی ضرورت نہیں رہی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک عبداللہ نے ہفتے کے روز عراق کی سیاسی جماعتوں کو دعوت دی تھی کہ وہ حج کے بعد سعودی عرب میں منعقد ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کے دوران عراق کی مرکزی کابینہ کی تشکیل کے بارے میں مذاکرات کریں۔
خبر کا کوڈ : 42703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش