0
Thursday 25 Dec 2014 21:20

گلگت میں " جینڈر انٹرسٹ گروپ" کا قیام عمل میں لایا گیا

گلگت میں " جینڈر انٹرسٹ گروپ" کا قیام عمل میں لایا گیا
اسلام ٹائمز۔ گلگت میں " جینڈر انٹرسٹ گروپ " کا قیام عمل میں لایا گیا۔ جس کا مقصد گلگت بلتستان کی خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا اور اُنکی ہر شعبے میں شرکت کو یقینی بناتے ہوئے مرکزی دھارے (Mainstreamie ) میں شامل کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کی متحرک سماجی و فلاحی تنظیم " پبلشنگ ایکسٹینشن نیٹ ورک PEN " کے زیر اہتمام AKRSP کےEELY  پروجیکٹ کے تعاون سے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے لئے " صنف کو مرکزی دہارے میں شامل کرنا (Gender Mainstreaming )" کے عنوان سے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں صنفی امتیاز، صنفی مساوات، صنفی انصاف، خواتین کے حقوق، خواتین کے مسائل، ضلع غذر میں خواتین کا خود کُشیوں کا بڑھتا ہوا رجحان اور Gender Mainstreaming جیسے اہم موضوعات پر اعجاز احمد خان اور اشتیاق احمد یاد نے تربیت فراہم کی۔ تربیتی ورکشاپ کے شرکاء نے تربیتی ورکشاپ میں انتہائی دلچسپی لی اور اسے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل میں سنگ میل قرار دیا۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکائے ورکشاپ نے متفقہ طور پر خواتین کے مسائل کے حل کے لئے " جینڈر انٹرسٹ گروپ" کا قیام عمل میں لایا اور ایک قرار داد بھی منظور کی جس میں گلگت بلتستان کے سیاسی نمائندوں، حکومتی و انتظامیہ اہلکاروں اور این جی اوز پر زور دیا گیا ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی اور پالیسی سازی کریں، انہیں سیاسی عمل میں شامل کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائیں اور دیگر شعبہ جات میں ان کے ساتھ ہونے والے استحصال کا ازالہ کیا جائے۔ PEN کی بورڈ ممبر زیب النساء صاحبہ نے ورکشاپ کے شرکاء اور سہل کاروں میں اسناد تقسیم کئے اور اس ورکشاپ کو گلگت بلتستان میں خواتین کے مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 428160
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش