0
Friday 26 Dec 2014 10:30

مسئلہ کشمیر زندہ حقیقت ہے، الیکشن سے ختم نہیں کیا جاسکتا، سید علی گیلانی

مسئلہ کشمیر زندہ حقیقت ہے، الیکشن سے ختم نہیں کیا جاسکتا، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک ایسی زندہ اور جاوید حقیقت ہے، جس کو الیکشن کے انعقاد سے ختم کیا جاسکتا ہے، نہ اس کی سنگینی کو کم کیا جاسکتا ہے اور نہ اس کی ہیت کو تبدیل کیا جانا کسی بھی طور ممکن ہے، حریت کانفرنس (گ) کی مجلس شوریٰ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہا کہ 1947ء سے یہاں آج 12ویں بار ریاستی اسمبلی کے لئے انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے اور لوگوں کے روز مرہ مسائل کو حل کرنے کے نام پر لوگوں سے ووٹ لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ دہلی والے آج کے انتخابات کے بعد جس قسم کا شور و غوغا بلند کرتے ہیں، وہ بالکل بے معنیٰ اور لاحاصل ہے اور اس کے ذریعے سے ’’حقیقتِ کشمیر‘‘ کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے، سید علی گیلانی نے کہا کہ انہیں کشمیر کی ماضی قریب کی تاریخ کو یاد کر لینا چاہیے اور 1975ء کے اندرا عبداﷲ ایکارڈ اور 1977ء کے انتخابات کے بعد کی صورتحال پر غور کرنا چاہیے، اس وقت بھی بھارتی حکران اس غلط فہمی کے شکار ہوگئے تھے کہ کشمیر پرابلم سر سے اُتارلی گئی ہے اور کشمیریوں کو رام کرلیا گیا ہے، البتہ اس کے بعد کے حالات سے بھی وہ اچھی طرح واقف ہیں کہ کس طرح کشمیریوں کا جذبۂ آزادی ہر دن کے ساتھ مضبوط ہوتا رہا ہے اور کشمیر کی مزاحمتی تحریک نے کس کس قسم کے رُخ اختیار کئے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری قوم کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی سطح پر وعدے کئے گئے ہیں کہ انہیں اپنے مستقبل کے تعین کے لیے فیصلہ کرنے کا مجاز بنایا جائے گا اور اقوامِ متحدہ کی زیرِ نگرانی ریاست میں ایک ریفرنڈم کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ جموں کشمیر میں جب تک یہ عمل پورا نہیں کیا جاتا ہے کشمیریوں کی جدوجہد ہر صورت میں اور ہر قیمت پر جاری و ساری رہے گی اور اس کو دنیا کی کوئی بھی طاقت دبا نہیں سکتی ہے، مجلس شوری نے مائسمہ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے پُرامن دھرنے کے خلاف طاقت کے بے تحاشا استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ کشمیر پولیس ایک بے لگام فورس بن گئی ہے اور وہ آزادی پسندوں کے خلاف تشدد ڈھانے کو اپنی ڈیوٹی کا حصہ سمجھتی ہے، پولیس کا بنیادی کام اگرچہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہوتی ہے، البتہ یہاں اس کے برعکس صورتحال ہے اور یہاں یہ ادارہ لوگوں کے خلاف برسرِ جنگ ہے۔ مجلس شوریٰ نے 1947ء کی اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی منظوری کو لیکر 5 جنوری کو ایک سیمینار کا انعقاد عمل میں لانے کا فیصلہ کرلیا، جس میں سیاسی قائدین، دانشور اور سماج کے دوسرے طبقوں سے وابستہ لوگ اظہارِ خیال کریں گے اور ان قراردادوں کی عمل آوری پر زور دیا جائے گا، مجلس شوریٰ نے فیصلہ کرلیا کہ مستقبل قریب میں فورم کا ایک اور اجلاس طلب کرلیا جائے گا، جس میں مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے ایک خاکے پر تفصیلی غور و خوض کیا جائے گا اور اس کو عملانے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس حوالے سے حریت فورم سے باہر صاحب الرائے لوگوں کے ساتھ بھی تبادلۂ خیالات کیا جائے گا اور ان کی تجاویز اور آراء کو بھی جاننے کی کوشش کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 428196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش