0
Saturday 27 Dec 2014 20:26

سانحہ پشاور کے حقائق سامنے لائے جائیں، ڈاکٹر وسیم اختر

سانحہ پشاور کے حقائق سامنے لائے جائیں، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی و امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی وعسکری قیادت کا متحد اور یکجان ہونا خوش آئند اور قابل تحسین امر ہے۔ نواز شریف حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اندرونی وبیرونی دہشت گرد عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے تاکہ ملک میں امن کا قیام ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا پاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ سانحہ پشاور قومی سانحہ ہے۔ ابھی تک پوری قوم سانحہ پشاور کے غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔ حکومت سانحہ پشاور کے اصل حقائق عوام کے سامنے لائے، ملزمان کو عبرت ناک سزا دی جائے اور یہ بتایا جائے کہ اس کے پس پردہ کون سی بیرونی قوتیں ہیں جو پاکستان کو مضبوط اور مستحکم ہوتے نہیں دیکھنا چاہتیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی ایک ناسور بن چکی ہے اس کا خاتمہ اب ضروری ہے۔ دہشت گردی کو ختم کئے بغیر ملک ترقی وخوشحالی کی جانب سفر نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ سانحہ پشاور کو اسلام اور دینی مدارس کے ساتھ نہ جوڑا جائے، اسلام اخوت، محبت اور رواداری کا درس دیتا ہے اور مدارس دینی تعلیم کے مراکز ہیں، اصل خرابی حکومت کی داخلہ وخارجہ پالیسی میں ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مشرف دور کی داخلہ و خارجہ پالیسی کو تبدیل جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لئے لازمی ہے کہ افغانستان میں حالات بہتر ہوں۔ پاکستان کی بہتری کے لئے افغانستان میں امریکہ اور بھارت کی ریشہ دوانیوں کا خاتمہ کرنا ہو گا، امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پاکستان کے لئے انتہائی خطرناک ہے، امریکہ اور بھارت دونوں افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں، ان سازشوں کو ناکام بنانا وقت کا اہم تقاضا ہے۔
خبر کا کوڈ : 428567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش