0
Saturday 17 Jan 2015 21:15

نگران کابینہ میں دو وزراء کا انتخاب چور دروازے سے کیا گیا، حفیظ الرحمٰن

نگران کابینہ میں دو وزراء کا انتخاب چور دروازے سے کیا گیا، حفیظ الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ چیف آرگنائزر مسلم لیگ نون گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے نگران کابینہ کی تشکیل کو غیرمتوازی قرار دیکر کابینہ کا دوبارہ انتخاب یا نظر انداز کئے گئے اضلاع سے بھی وزراء لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ نگران کابینہ کا انتخاب کس بنیاد اور کس قانون اور فارمولے کے تحت کیا گیا ہے ہم بھی سمجھنے سے قاصر ہے۔ ہر پارٹی صرف مسلم لیگ نون پر تنقید کرتی ہے لیکن نگران وزیراعلٰی سے کوئی نہیں پو چھتا ہے کیونکہ ان کو ناراض نہیں کر سکتے اور انہوں نے بعد میں ان سے قرضے لینا ہے۔ گلگت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ اگر پارٹیوں کو نمائندگی دینی تھی تو پی پی پی، مسلم لیگ نون اور دیگر پارٹیوں کو بھی نمائندگی دی جاتی۔ نگران کابینہ کے حوالے سے ہم نے وفاق کو اپنے تحفظات سے آگا ہ کر لیا ہے۔ نگران وزیراعلٰی کا بے بسی سمجھ سے بالا تر ہے۔ نگران کابینہ کو مسلک اور تمام تر تعصبات سے پاک ہونا چاہئے بلکہ کابینہ کو مسلک کی بنیاد پر نہیں انتظامی یونٹس کی بنیاد پر لیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی کی جانب سے تین وزراء کی سمری بجھوائی گئی تھی لیکن ان میں سے دیامر ڈویژن سے بجھوائی گئی نام پر وہاں احتجاج ہوا جس پر اس کو ڈرپ کیا گیا۔ باقی جو دو وزراء لیا گیا ہے وہ کس بنا پر لیا ہے وہ ہمیں بھی پتہ نہیں ہے۔ اس میں صرف وفاقی حکومت کا قصور نہیں بلکہ نگران وزیراعلٰی کا بھی قصور ہے۔ تین وزراء کا انتخاب اور تینوں ڈویژنوں سے ایک ایک وزیر لینے کا تمام طبقے متفق تھے۔ لیکن دو وزراء کا انتخاب چور دروازے سے کیا ہے اور غیر معروف افراد کا انتخاب کیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کا ذمہ دار وزیراعلیٰ ہے ان کو چاہئے تھا کہ ایک متوازن اور متفقہ فیصلوں کے ذریعے گلگت بلتستان کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات اٹھاتے لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔
خبر کا کوڈ : 433261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش