0
Wednesday 6 May 2009 11:08
امریکہ پاکستان پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے: ہالبروک

رحمان ملک اور رچرڈ ہالبروک کے درمیان ملاقات

منتخب حکومت کیخلاف فوجی بغاوت خطرناک ہوگی، صدر زرداری پہلے ہی بتا چکے تھے سوات معاہدہ نہیں چلے گا، ہالبروک
رحمان ملک اور رچرڈ ہالبروک کے درمیان ملاقات
 واشنگٹن:امریکہ کے خصوصی نمائیدے برائے افغانستان اور پاکستان رچرڈ ہالبروک اور سینئر امریکی حکام نے وزیر داخلہ رحمان ملک سے ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ امور اور خطے میں امن اور ترقی کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔ رحمان ملک سے جن سینئر امریکی حکام نے ملاقات کی ان میں خصوصی نمائندہ برائے پاکستان اور افغانستان رچرڈ ہالبروک،بیورو آف ڈپلومیٹک سکیورٹی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ سیکرٹری ایرک جے روز ویل اور اسسٹنٹ سیکرٹری بیورو آف انٹیلی جنس ڈیوڈ جانسن شامل ہیں ۔اس ملاقات میں علاقے میں سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے اور تعاون کے معاملات پر گفتگو ہوئی اور امید ظاہر کی گئی کہ صدر زرداری کے دورہ امریکا سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا۔
امریکہ پاکستان پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے: ہالبروک
افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی امریکی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ امریکہ کو چاہیے کہ وہ پاکستان پر زیادہ سے زیادہ دباؤ قائم رکھے تاکہ پاکستانی فوج مؤثر انداز میں شدت پسندوں سے نمٹے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی اوباما انتظامیہ نے پاکستان میں جمہوری حکومت کا بھی ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اقتدار کی باگ ڈور فوج کے ہاتھوں میں دینا بہت بڑی غلطی ہوگی اور امریکہ اس کے بالکل خلاف ہے۔ رچرڈ ہالبروک نے منگل کو امریکی ایوانِ نمائندگان اور خارجہ امور کی کمیٹی کے اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے تمام فریقین پر کھلم کھلا اور نجی طور پر بھی یہ بات واضح کر دی ہے کہ پاکستان میں فوج کے ہاتھ میں اختیارات جانا غلط ہوگا۔ اوباما انتظامیہ کا یہ اعلان پاکستان کی موجودہ حکومت اور ایک ملک کی حیثیت سے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں امریکی کانگریس کی بڑھتی ہوئی تشویش کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ امریکی کانگریس کے کئی اراکین نے پاکستان کی صورتِ حال پر انتہائی
تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے لیکن حکومت جاگ نہیں رہی۔ رچرڈ ہالبروک کے انہیں ریمارکس کے پس منظر میں امریکہ کے دورے پر پہنچے ہوئے پاکستانی صدر آصف زرداری نے منگل کو کانگریس کے کچھ اراکین سے ملاقات کی۔ ادھر پاکستان افغانستان اور امریکہ کے درمیان سہ فریقی سربراہی اجلاس بدھ کو ہو رہا ہے جس میں صدر زرداری اور افغانستان صدر حامد کرزئی بھی شریک ہوں گے۔ واشنگٹن میں رچرڈ ہالبروک کو کانگریس کے اراکین اور خارجہ امور کی کمیٹی کے ممبران کے تلخ اور غصے سے بھرے ہوئے کئی سوالوں کا جواب دینا پڑا۔ ہالبروک نے کہا کہ پاکستان شدید دباؤ میں ہے مگر پاکستان ناکام ریاست نہیں ہے۔ ایوانِ نمائندگان کے رکن گیری ایکرمین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آگ لگی ہوئی ہے اور پاکستان کے رہنما یہ آگ بجھانے کی بجائے اس سوچ پر گامزن ہیں کہ اگر جہادیوں کو اکیلا چھوڑ دیا جائے تو یہ آگ خود بخود بجھ جائے گی۔ایک رکن نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو امریکی امداد اس شرط پر دی جائے کہ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پوچھ گچھ کے لیے امریکہ کے حوالے کرے۔ دوسرے ممبر کا کہنا تھا کہ ایف سولہ طیاروں کی بِکری پر بھی شرائط عائد کی جائیں۔ رچرڈ ہالبروک نے اپنے جواب میں کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکہ پاکستان میں جمہوریت کا بھرپور ساتھ دے اور صدر زرداری کے ساتھ نظر آئے تاکہ پاکستان میں جمہوری استحکام آ سکے۔ انہوں نے صدر زرداری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی صدر طالبان کے ساتھ سوات معاہدے کے خلاف تھے اور انہیں نظام عدل کی دستاویز پر دباؤ میں دستخط کرنے پڑے۔ رچرڈ ہالبروک نے ان افواہوں کی بھی تردید کی کہ امریکہ صدر زرداری کی جگہ مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ادھر افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستان کے صدر آصف زرداری کے درمیان بدھ کو ملاقات ہوگی
جس میں افغان صدر یہ مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں کہ پاکستان ’اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کی پناہ گاہیں‘ بند کرے۔
منتخب حکومت کیخلاف فوجی بغاوت خطرناک ہوگی، صدر زرداری پہلے ہی بتا چکے تھے سوات معاہدہ نہیں چلے گا، ہالبروک 
واشنگٹن:پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی صدر بارک اوباما کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہولبروک نے کہا ہے کہ پاکستان کو شدت پسندوں کو شکست دینے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ خارجہ امور کی کانگریس کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے رچرڈ ہولبروک نے کہا کہ پاکستان کو ناکامی کا شکار ملک کہہ کر معاملات کو خراب نہیں کرنا چاہئے، پاکستان اور امریکا کو دہشت گردی کے مشترکہ دشمن کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات امن معاہدہ ختم ہوچکا ہے، صدر زرداری پہلے ہی مجھ سے کہہ چکے تھے کہ یہ معاہدہ نہیں چلے گا۔ رچرڈ ہولبروک نے کہا کہ صدر زرداری سوات امن معاہدے کے خلاف تھے، اسے ماننے کیلئے انہیں شدید دباؤ کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کسی شک و شبہے کے بغیر پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کردیا کہ پاکستان، بحیثیت جوہری ریاست، ٹوٹنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے زرداری کی حکومت کیخلاف کوئی بھی بغاوت انتہائی خطرناک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کیلئے اسٹریٹجک طور پر اس قدر اہم ملک ہے کہ امریکا کو اس کی ہر حال میں مدد کرنا ہوگی اور اس کی جمہوری حکومت کو مستحکم بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی حمایت میں امریکا کا اسٹریٹجک مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ ایک ایسی ریاست ہے جسے سخت امتحان کا سامنا ہے، ہمیں مشترکہ دشمن کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں پر واضح کردیا ہے کہ فوج کی جانب سے سویلین حکومت کیخلاف کوئی بھی قدم انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔



خبر کا کوڈ : 4365
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش