0
Thursday 26 Feb 2015 22:24

گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے عالمی اداروں سے مدد طلب کی جائے گی، پیپلز پارٹی گلگت

گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے عالمی اداروں سے مدد طلب کی جائے گی، پیپلز پارٹی گلگت
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنما و ممبر گلگت بلتستان کونسل امجد حسین ایڈووکیٹ، محمد عیسی ایڈووکیٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے وکلا اور سیاسی شخصیات نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی عوام کو 67 سالوں سے مسلہ کشمیر کے نام پر دھوکہ دیکر جمہوری غلام بنا کر رکھا گیا ہے، حکومت پاکستان بلا تاخیر گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی انسانی، آئینی، سیاسی اور معاشی حقوق دیں، اگر متنازعہ علاقہ قرار دیکر حقوق سے محروم رکھنے کا سلسلہ جاری رہا تو عالمی طاقتوں اور بین الاقومی ادروں سے مدد طلب کی جائے گی۔ وفاق کا طرز عمل گلگت بلتستان میں بھی بلوچستان جسے حالات پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ صدر، وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف گلگت بلتستان کی آئینی حقوق سے محرومی کا نوٹس لیں۔ گلگت بلتستان کے عوام نے آزادی حاصل کرنے کے بعد پاکستان سے الحاق کیا ہے لیکن 67 سالوں سے یہاں کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ پاکستان سے رشتہ جوڑنے کے بعد بھی یہاں کے عوامی ان حقوق سے محروم ہیں جو دیگر پاکستانیوں کو حاصل ہیں۔ آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان کے باسی بھی ان حقوق کے حق دار ہیں جو ملک کے دیگر عوام کو حاصل ہیں۔ 18 ویں ترمیم کا نفاذ بھی گلگت بلتستان میں اس طرح کیا جائے جسے 21 ویں ترمیم کا نفاذ کیا گیا ہے۔ سزائیں اور پھانسی دینا ہو تو 21 ویں ترمیم بغیر تاخیر کے گلگت بلتستان کونسل کو بھی بائی پاس کر کے نافذ کر دی جاتی ہے اور جب 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری اور حقوق دینے کی بات آتی ہے تو گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دیکر حقوق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گلگت بلتستان متنازعہ ہے تو پاک چین تجارتی راہداری اور دیگر میگا پروجیکٹس کے معاہدے وزیراعظم پاکستان کس حیثیت کر رہے ہیں؟ گلگت بلتستان کے عوام پاکستانی بننا چاہتے ہیں ان کو قومی دھارے میں شامل کر کے حقوق ملنے چاہیں۔ وکلا رہنماؤں نے کہا حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے عوام میں احساس محرومی میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس خطے میں بلوچستان جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں اور یہاں کے عوام محرومیوں سے تنگ آکر عالمی برادری سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ہمیں قومی شناختی کارڈ تو دیا گیا ہے لیکن آئینی حقوق نہیں ملے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے غیرقانونی طور پر ایک جعلی نوٹفکیشن کے تحت انکم ٹیکس وصول کر رہا ہے اگر یہ علاقے پاکستان کا حصہ نہیں ہے تو حکومت پاکستان کس طرح یہاں سے ٹیکس وصول کرسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 443506
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش