0
Thursday 25 Nov 2010 11:42

یمن،عید غدیر کے انتظامات پر کار بم دھماکہ،23 افراد جان بحق،30 زخمی،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ

یمن،عید غدیر کے انتظامات پر کار بم دھماکہ،23 افراد جان بحق،30 زخمی،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ
صنعاء:اسلام ٹائمز-یمن کے شمالی علاقے میں ایک کار بم دھماکے میں تئیس شیعہ مسلمان جان بحق ہوئے ہیں۔یہ واقعہ الجوف علاقے میں ہوا ہے۔الحوثی تحریک کے ترجمان نے بتایا کہ یہ دہشتگردانہ واقعہ آج اس وقت پیش آیا جب الجوف کے اھالی عید غدیر کے انتظامات کر رہے تھے۔یاد رہے یمن میں شیعہ مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے لیکن حکومت کی بے انصافیوں اور امتیازی پالیسیوں نے شیعہ مسلمانوں کو احتجاج کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔حکومت یمن نے عوامی احتجاج کو ختم کرنے میں ناکام ہونے کےبعد حکومت کے حمایت یافتہ قبائيل کو مسلح کر کے الحوثی گروہ کے مقابل لاکھڑا کیا ہے۔یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی مداخلت سے بھی شیعہ مسلمان پریشان ہیں۔
روزنامہ جسارت کے مطابق یمن میں یوم غدیر کے جلسے میں کار بم دھماکے میں 15 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہو گئے۔غیرملکی اخبار کے مطابق یمنی شیعہ گروپ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بتایا کہ صوبہ الجاؤف میں یوم غدیر کے سلسلے میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران کار بم دھماکے میں کم از کم 15 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ترجمان کے مطابق یہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے۔
جنگ نیوز کے مطابق یمن کے صوبہ الجاف کے شہر صنعاء میں زائرین کے ایک جلوس پر خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار سے دھماکا کر کے خود کو اڑا لیا،جس کے نتیجے میں 23 افراد جاں بحق ہو گئے،دھماکے سے 30 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے،جہاں اسپتال ذرائع کے مطابق بعض کی حالت تشویشناک بنائی جاتی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،ذرائع کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ 15 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔قبائلی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 30 سے تجاوز کر سکتی ہے،جاں بحق ہونے والوں میں قبائلی سربراہ حسین بن احمد اور ان کا بیٹا بھی شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 45108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش