اسلام ٹائمز۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایک شخص نے بجلی کا نیا میٹر لگانے کیلئے درخواست دی۔ جب اس کی درخواست منظور ہو گئی اور اس کو میٹر دیدیا گیا تو وہ سائیکل پر میٹر اپنے گھر لے جا رہا تھا۔ جب گھر میں میٹر کو دیکھا تو وہ 23 یونٹ چل چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت میں وزارت پانی و بجلی نے صارفین کو خود ہی بجلی چوری پر مجبور کیا ہے۔ بجلی کے نئے میٹر 35 فیصد تیز چلتے ہیں اور صارفین سے لائن لاسز سمیت ہر قسم کے نقصانات کی رقم وصول کی جاتی ہے، جوکہ قابل مذمت ہے۔