0
Wednesday 25 Nov 2015 19:44

وزیراعظم نواز شریف کے لبرل ازم کے بیان پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہیئے، قاری حنیف جالندھری

وزیراعظم نواز شریف کے لبرل ازم کے بیان پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہیئے، قاری حنیف جالندھری
اسلام ٹائمز۔ اسلام دوست محاذکے سرپرست اعلی وفاق المدارس کے مرکزی سیکریٹری جنرل قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے لبرل ازم کے بیان پر سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہیئے بلکہ پارلیمنٹ کو بھی نوٹس لینا چاہیئے۔ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر بنا اسی لئے سرکاری مذہب بھی اسلام ہے۔ ایسی کوئی بھی کوشش جو اس ملک کو سیکولر بنانے کی ہو قوم برداشت نہیں کرے گی اور قوم کا تو مطالبہ ہے کہ نظام مصظفی اور قرآن و سنت کو نافذ کیا جائے۔ وزیراعظم اپنے اس بیان کی قوم کے سامنے وضاحت کرنی چاہیئے اور اپنے اس نقطے پر چاہیں تو ریفرنڈم کرالیں۔ اسلام دوست محاذ کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں کی بھرپور حمایت کریں تا کہ نچلی سطح پر عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہو سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز دفتر جماعت اسلامی کلمہ چوک پر اسلام دوست محاذ میں شامل دینی سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کے ہمراہ منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر اسلام دوست محاذکے دیگر رہنما صاجزادہ قاری احمد میاں، آصف محمود اخوانی، حافظ محمد عمر،  علامہ خالد محمود ندیم، محمد ایوب مغل، مولانا عبد الرحیم گجر، کنور صدیق سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ قاری محمد حنیف جالندھری نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے چند روز قبل اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان کی قوم نے طے کر لیا ہے کہ اس کا مستقبل لبرل ازم سے وابستہ ہے جس کی وجہ سے پوری قوم میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو نہ جانے الہام ہوا ہے یا کوئی خواب دکھائی دیا ہے کہ انہوں نے لبرل ازم کا بیان جاری کر دیا حالانکہ انہوں نے خود حلف بھی پاکستانی آئین کے مطابق لیا اور الیکشن بھی اسلام کے نام پر لڑا اور وہ خود اسلامی جمہوری اتحاد کے سربراہ بھی رہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے خواہ وہ قومی و صوبائی ہوں یا سینیٹ وہ قانون سازی کرتے ہیں جبکہ بلدیاتی نظام کے تحت نچلی سطح پر عوام کے چھوٹے چھوٹے بنیادی مسائل حل ہوتے ہیں۔ سالہا سال سے بلدیاتی انتخابات کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر رکوائے گئے لیکن سپریم کورٹ نے قوم پر احسان کیا جس کی وجہ سے آج مرحلہ وار بلدیاتی الیکشن ہو رہے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں تمام ادارے غیر جانبدار رہیں گے اور دھاندلی بھی نہیں ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 500344
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش