0
Sunday 16 Jan 2011 15:13

توہین رسالت سے متعلق الزامات کے جائزے کیلئے تمام مکاتب فکر کے علماء پر مشتمل کمیٹی قائم ہو گی

توہین رسالت سے متعلق الزامات کے جائزے کیلئے تمام مکاتب فکر کے علماء پر مشتمل کمیٹی قائم ہو گی
کراچی:اسلام ٹائمز۔جنگ نیوز کے مطابق قانون ناموس رسالت ص میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی، لیکن کسی فرد یا جماعت کو یہ قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ کراچی میں وزیر داخلہ رحمان ملک اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی صدارت میں تمام مکتبہ فکر کے اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ گستاخی کے الزامات کی چھان بین کیلئے تمام مکاتب فکر کے دو دو علماء پر مشتمل 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اجلاس میں اس امر پر اتفا ق کیا گیا کہ موجودہ صورتحال میں ملک مزید بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ اس سے فائدہ اٹھا کر دشمن ملک میں افراتفری پیدا کر سکتا ہے۔
اجلاس میں شریک علمائے کرام نے یہ یقین دہانی کرائی کہ ناموس رسالت ص پوری قوم کیلئے اہم ہے اور ہم حکومت کے ساتھ مل کر پرتشدد کارروائیوں کے خاتمے اور معاشرے میں قیام امن کیلئے بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اجلاس کے دوران پوپ بینڈیکٹ اور پادری ٹیری جونز کی طرف سے قرآن پاک اور ناموس رسالت ص کے حوالے سے گستاخانہ حملوں اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نظام مصطفیٰ کے سربراہ اور سنی رہبر کونسل کے رہنما حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ملک مزید کسی مسئلے پر بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس وقت انتہا پسند قوم کو مسائل میں الجھا کر بدامنی پھیلا سکتے ہیں اور موقع سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کے دشمن بھی افراتفری کی فضا پیدا کرسکتے ہیں۔ وہ ہفتہ کو نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے دفتر کے باہر وزیر داخلہ رحمان ملک کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے وزیر داخلہ اور گورنر سندھ کی طرف سے عوام کے جذبات کے پیش نظر علماء کرام سے میٹنگ کرنے کے عمل کو سراہا اور جلد ہی اسلام آباد میں علماء کرام کے ساتھ حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیداران سے ملاقات کرانے کا یقین دلایا۔
خبر کا کوڈ : 50695
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش