0
Monday 17 Jan 2011 13:35

ہنگو،مسافر کوچ میں بم دھماکہ،خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد جاں بحق، 14 زخمی

ہنگو،مسافر کوچ میں بم دھماکہ،خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد جاں بحق، 14 زخمی
پشاور:اسلام ٹائمز-ہنگو کے علاقے جوزارہ میں مسافر کوچ میں بم دھماکے کے باعث 18 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے جن میں 4 کی حالت نازک ہے۔ دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے 16 مسافر کوچ کے تھے جبکہ 2 افراد پیچھے آنے والی گاڑی میں بیٹھے تھے جو دھماکے کی شدت سے الٹ گئی۔ دونوں گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق 10 کلو گرام بارودی مواد ٹائمر کے ساتھ گھی کے کنستر میں تھا جبکہ جائے وقوع سے 5 دستی بم بھی برآمد کر کے ناکارہ بنا دئیے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق پیر کی صبح ساڑھے آٹھ بجے ہنگو بازار سے کوہاٹ جانیوالی مسافر کوچ جب جوزارہ موڑ کے قریب پہنچی تو کوچ میں پہلے سے رکھا گیا ٹائم بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 8 مسافر زخمی ہو گئے، دو لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ اس دوران ہنگو سے راولپنڈی جانیوالی پک اپ گاڑی دھماکے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 6 مسافر زخمی ہو گئے۔ 
پولیس اہلکاروں نے زخمیوں اور جاں بحق ہونیوالے افراد کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ہنگو منتقل کر دیں۔ دھماکے کے فوراً بعد قانون نافذ کرنیوالے اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لیکر مکمل طور پر سیل کر دیا جس کے باعث کوہاٹ، ہنگو روڈ ایک گھنٹہ تک بند رہی اور سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پولیس بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق طاقتور ٹائم بم گھی کے کنستر میں تھا جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے وقوع سے 5 دستی بم بھی برآمد کر کے ناکارہ بنا دئیے ہیں۔ حکام کے مطابق بارودی مواد پھٹنے سے مسافر کوچ میں موجود گیس کا سلنڈر بھی پھٹ گیا۔ 
ڈی آئی جی کوہاٹ مسعود آفریدی کے مطابق مسافر کوچ میں دھماکہ گاڑی میں موجود بارود پھٹنے سے ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق کول مائنز کے لئے استعمال کیا جانے والا 8 سے 10 کلو بارود گاڑی میں موجود تھا جس کے پھٹنے کے باعث دھماکہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بارود گھی کے کنستر میں لے جایا جا رہا تھا جس کے پھٹنے سے گاڑی میں موجود گیس کے دونوں سلنڈروں نے آگ پکڑی، جس سے ہلاکتیں زیادہ واقع ہوئیں۔ ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ دھماکے میں جاں بحق ڈرائیور کا شناختی کارڈ مل گیا ہے جس سے تحقیقات آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ بی بی سی کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے افرادکی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں تاہم پولیس نے گیارہ افراد کی ہلاکت اور نو کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔اس سے پہلے پولیس نے ہلاکتوں کی تعداد اٹھارہ بتائی تھی۔ اب پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے بکھرے ہوئے اعضاء کو اکٹھا کرنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد گیارہ بن رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاشوں کے ٹکڑوں کو بوریوں میں ہنگو سول ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے، جہاں ان کے رشتہ داروں نے نو لاشوں کی شناخت کرائی ہے۔ 
وقت نیوز کے مطابق ہنگو سے کوہاٹ جانے والی مسافر کوچ میں بم دھماکے سے خواتین اور بچوں سمیت تمام 18 مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہنگو سے کوہاٹ جانے والی مسافر کوچ میں پیر کی صبح تقریباً 8 بج کر 50 منٹ پر جوزارہ کے مقام پر اس وقت زوردار دھماکہ ہوا جب وہ ایک سکیورٹی چیک پوسٹ سے چند سو گز کے فاصلے پر تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں مسافر کوچ کی چھت فریم سے الگ ہو کر دور جاگری جبکہ گاڑی میں سوار تمام 18 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دھماکے کی شدت سے مسافر کوچ کے پیچھے آنے والی دوسری مسافر وین بھی الٹ گئی اور اس میں سوار 11 افراد زخمی ہو گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فوری طور پر پولیس نے واقعہ کو دوگاڑیوں کے درمیان تصادم اور دھماکے کو گیس سلنڈر پھٹنے کا نتیجہ قرار دیا، تاہم ابتدائی تحقیقات سے تصدیق ہو گئی کہ بارودی مواد مسافر کوچ کے اندر نصب تھا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق مسافر کوچ میں 10 سے 12 کلو بارودی مواد رکھا گیا تھا۔ ڈی آئی جی ہنگو مسعود خان آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واقعہ میں 18 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ مسافر کوچ دھماکہ خیز مواد سے تباہ ہوئی اور یہ دہشت گرد کارروائی تھی۔ ڈی پی او ہنگو عبدالرشید خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے اندر نصب تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ خودکش حملہ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے اندر تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز 5 کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ 
خبر کا کوڈ : 50796
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش