0
Sunday 6 Feb 2011 16:23

محکمہ پولیس میں انتہا پسند عناصر کی بھرتیاں اور ترقیاں روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا

محکمہ پولیس میں انتہا پسند عناصر کی بھرتیاں اور ترقیاں روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا
لاہور: اسلام ٹائمز۔محکمہ پولیس میں انتہا پسند عناصر کی بھرتیاں اور ترقیاں روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا، باوثوق ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے اسلام آباد میں اپنے محافظ ممتاز قادری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے کے بعد حکومتی اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کی سطح پر انتہائی تشویش پائی جا رہی تھی اور محکمہ میں انتہا پسند عناصر کی نشاندہی اور مزید بھرتیوں کے وقت ایسے انتہا پسند عناصر کی بھرتی روکنے کے لئے محکمہ پولیس افسران نے انٹرویوز، تحریری امتحانات کے ذریعہ محکمہ میں موجود انتہا پسند پولیس اہلکاروں کی ترقیاں روکنے اور انتہا پسند افراد کی بھرتیوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا واضح ثبوت حال ہی میں پولیس کانسٹیبلز کی ہیڈ کانسٹیبل کے عہدہ پر ترقیوں کے لئے اے لسٹ کے امتحانات میں دیئے گئے سوالنامہ سے پولیس اہلکاروں کی ذہنی کیفیت کو ایکسپوز کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اے لسٹ امتحانات میں پولیس ملازمین کو دیئے گئے سوالات کی تفصیل یوں ہے۔
سوال نمبر 1 مزنگ میں پاکستانی شہریوں کو قتل کرنے والے امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ کے حوالے کرنا چاہئے، دوسرے سوال میں پولیس اہلکاروں سے پوچھا گیا کہ ممتاز قادری نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کر کے صحیح اقدام کیا ہے یا غلط اور کچھ سوالات تھانوں کے رجسٹروں کے بارے میں پوچھے گئے، پولیس اہلکاروں کو دیئے گئے سوالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی رجعت پسندی کو ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے حالانکہ ان سوالات کا کانسٹیبلز کی ہیڈ کانسٹیبلز کی ترقیوں کے لئے پوچھنا ضروری نہیں تھا بلکہ اہلکاروں کی ترقی کے لئے صرف محکمانہ سوالات پوچھنے چاہئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 53447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش