0
Saturday 26 Feb 2011 17:19

علماء افغانستان کی طرف سے امریکہ کے خلاف جہاد کا فتوی

علماء افغانستان کی طرف سے امریکہ کے خلاف جہاد کا فتوی
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔اتحاد علماء افغانستان نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ افغانستان میں اسلام کے مقدس قانون کے مطابق امریکہ کے خلاف جہاد اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکہ روس کی طرح نیست و نابود نہیں ہو جاتا۔ اتحاد علماء کونسل کا اجلاس گزشتہ روز کوئٹہ میں شیخ عبداللہ ذاکری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں افغانستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے علماء کرام جن میں مولوی عبدالحلیم، مولوی عبدالباری، ابوالمصباح، مولوی عبدالرحمان، مولوی نور اللہ، سابق وزیر بلدیات بلوچستان نور محمد، مفتی عبدالرزاق، قاری ملا عبدالباری، مولوی عبدالظاہر اور دیگر علماء نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ اسلامی افغانستان پر امریکہ نے فوجی یلغار کے ساتھ ساتھ وہاں کے نایاب قیمتی ذخائر اور معدنیات لوٹ لئے جبکہ روس اور نیٹو میں شامل دیگر ممالک باقی معدنیات پر قبضہ کرنے کے مذموم مقاصد رکھتے ہیں۔ اس وقت وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کیلئے افغانستان میں  اپنے زیر تسلط باقاعدہ ہوائی اڈے رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی فوجی یلغار کو قانونی قرار دینے کیلئے اور اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کیلئے جس ادارے سے ملی بھگت اور گٹھ جوڑ کیلئے تگ و دو میں لگا ہوا ہے، ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ادارہ نہ تو اسلامی ہے اور نہ افغانی بلکہ یہ صرف اور صرف امریکی ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی ادارہ اب بھی امریکیوں کی حفاظت پر مامور ہے۔ جو ادارہ امریکیوں کی حفاظت پر مامور ہوکر اپنے افغان بھائیوں کے گھروں کو برباد کر رہا ہو، وہ افغانیوں کا نمائندہ ادارہ کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب امریکہ خود بربریت کی شکار زندگی گزار رہا تھا اور انگریزوں نے انہیں اس وقت تہذیب و تمدن کا راستہ فراہم کیا۔ آیا امریکہ نے اپنے انگریز آقاوں کو ائیر پورٹ اور فوجی اڈے فراہم کئے تھے جو کہ امریکہ اب افغانستان سے ائر پورٹ کا مطالبہ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسلامی افغانستان پر حملہ آور ہو کر جس ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اس میں اسلامی افغانستان کے پڑوسی ممالک برابر کے شریک ہیں کیونکہ افغانستان پر حملے کے وقت ان ممالک نے امریکہ کے ساتھ بھر پور تعاون کیا تھا اور بعض نے عملی کردار بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد علماء افغانستان نے امریکہ کے خطرے کی پیش گوئیاں آج سے تقریبا 20 سال قبل 1991ء میں کی تھی جس وقت امریکہ نے کویت کی آزادی کے بہانے عراق پر جنگ مسلط کی اور اتحاد علماء افغانستان نے امریکہ کے خلاف جہاد کا فتویٰ جاری کیا۔ پھرشیخ عبداللہ ذاکری کی آواز میں یہ فتوی بی بی سی ریڈیو سے جاری ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے مقدس قانون کے مطابق حملہ آور کافر کے ساتھ جہاد فرض عین ہے، جو لوگ فرض عین سے منکر ہو جائیں اور اسلام کی مقدس سرزمین کے ائیر پورٹ امریکہ کے حوالے کرنے اور اسلامی سرزمین کو عیسائیوں اور یہودیوں کے زیر تسلط لانے اور افغانیوں کی حریت کو غلامی میں بدلنے اور نئی نسل کو عیسائیوں اور یہودیوں کے پیروکاروں کے تابع بنانے میں لگے ہوئے ہیں، افغان سرزمین کو روس ،چین اور دوسرے ملکوں کے لئے میدان جنگ بنانے میں مصروف ہیں، افغانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور جو لوگ یہ کام کرواتے ہیں وہ نہ تو افغان ہیں اور نہ ہی مسلمان، علماء نے کہا کہ اسلام کے مقدس قانون کے مطابق جہاد اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکہ دنیا بھر میں روس کی طرح نیست و نابود نہیں ہوجاتا۔
خبر کا کوڈ : 56408
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش