0
Sunday 13 Mar 2011 14:28

دھشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی لمحہ فکریہ ہے، میاں افتخار

دھشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی لمحہ فکریہ ہے، میاں افتخار
پشاور: اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ 98 فیصد گرفتار دھشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی لمحہ فکریہ ہے۔ اگر کوئی دھشت گرد خودکش جیکٹ اور بارودی مواد کے ساتھ پکڑا جائے تو ہماری عدلیہ سے اپیل ہے کہ وہ یہ ثبوت سزا کے لئے کافی سمجھے۔ ادیزئی پشاور میں نماز جنازہ پر خودکش حملہ ہرگز امن لشکر پر نہیں تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع نوشہرہ میں تاروجبہ، اکبر پورہ روڈ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاروجبہ اکبر پورہ روڈ کو 22 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے اس موقع پر اخوند پنجو بابا مسجد اکبر پورہ دھماکے کے شہدا اور شدید زخمیوں کے ورثا میں بالترتیب تین لاکھ اور ایک لاکھ روپے فی کس کے حساب سے چیک بھی تقسیم کئے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ امن لشکر کے بعض ارکان کی طرف سے ایسے بیانات، کہ حکومت ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، کا مقصد لوگوں کے حوصلے پست کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر مذکورہ واقعہ کو غلط رنگ دے کر ہمارے اعصاب کمزور کرنا چاھتے ہیں۔ لیکن ہم ایسے عناصر پر واضح کرنا چاھتے ہیں کہ ہم باچا خان اور خان عبدالولی خان کے سچے پیروکار ہیں اور کوئی موجودہ حکومت کو اعصابی طور پر ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کمزور نہیں کرسکتا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم بڑی مشکل سے دھشت گردوں کو پکڑ لیتے ہیں۔ لیکن عدالتوں کے سامنے پیش ہو کر ان میں سے 98 فیصد رہائی حاصل کر لیتے ہیں۔ جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دھشت گرد خودکش جیکٹ اور بارودی مواد کے ساتھ پکڑا جائے اور اسکا تعلق بھی ایسی تنظیم سے ہو، جو کئی دفعہ برملا اپنی دھشت گردانہ سر گرمیوں کا اعتراف کر چکی ہو، تو ہماری عدلیہ سے اپیل ہے کہ وہ یہ ثبوت دھشت گرد کی سزا کے لئے کافی سمجھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عدلیہ کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لئے صوبوں کی مشاورت سے مرکزی سطح پر انسداد دھشتگردی کے قانون میں ضروری ترامیم لائی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 59262
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش