0
Thursday 22 Jun 2017 17:02

آج پھر کُل ایمان کے مقابلے میں کُل کفر میدان میں آچکا ہے، اس سال کا یوم القدس اہمیت کا حامل ہے، علامہ جواد نقوی

آج پھر کُل ایمان کے مقابلے میں کُل کفر میدان میں آچکا ہے، اس سال کا یوم القدس اہمیت کا حامل ہے، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ لاہور کی ممتاز دینی درسگاہ جامعہ عروۃ الوثقٰی کے سربراہ اور جید عالم دین علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال یوم القدس بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور ہر مسلمان کو القدس ریلیوں میں لازمی شرکت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کُل کا کُل کفر کُلِ ایمان کے مقابل آچکا ہے، اس لئے کُل مسلمانوں کو بھی متحد ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کُل کفر، کرائے کے حکمران، کرائے کے فوجی اور رسوائے زمانہ شخصیات میدان میں آچکی ہیں اور نام لے کر میدان میں آئی ہیں کہ مہدویت کیخلاف متحد ہوئے ہیں۔ یہ اتحاد تشیع کیخلاف ہے، ایران کا نام لیا گیا، کیونکہ ایران شیعہ ہے، اس لئے سارے کفار بے نقاب ہو کر سامنے آچکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اِنہوں نے صہیونیت کیساتھ بھی اتحاد کر لیا ہے، اسرائیل کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا ہے، یہ سب کچھ حضور اکرم (ص) کے دور میں بھی ہوا تھا، کفار ایک طرف متحد ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر حضرت علیؑ ہوتے تو کیا یہ ملنگ حضرت علیؑ کی آواز پر لبیک کہتے یا صرف دھمالیں ہی ڈالتے رہتے۔؟

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ جنگ احزاب میں جب دشمنوں نے حضور اکرم (ص) کو للکارا تو حضور (ص) نے فرمایا تھا کہ ہے کوئی جو اس کتے کی زبان بند کرے۔ حضور اکرم (ص) نے تین مرتبہ یہ جملہ فرمایا، تو ہر بار صرف حضرت علی ؑ ہی اٹھے، باقی سارے مجمے پر سکتہ طاری رہا۔ عمر بن عبدوود کے مقابلے کیلئے حضور اکرم (ص) نے جب حضرت علیؑ کو روانہ کیا تو فرمایا "کُلِ کفر کے مقابلے میں کُلِ ایمان جا رہا ہے۔" انہوں نے کہا کہ ریاض کانفرنس کے بعد یہ کفار بے نقاب ہوئے اور انہوں نے اسلام حقیقی کو للکارا ہے، تو ان عربی، غربی اور عبری کے اتحاد کے مقابلے میں علی والے ہی ہیں۔ جس طرح جنگ احزاب میں کفر ایک طرف اور ایمان ایک طرف تھا، وہی صورتحال آج بھی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس پر بلند کی جانیوالی آواز صرف فلسطینیوں کیلئے نہیں بلکہ یہ ندائے کشمیر بھی ہے، ندائے روہنیگیا بھی ہے، ندائے عراق بھی ہے، یہ دنیا بھر کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو یوم القدس کی ریلی میں ہر صورت میں شرکت یقینی بنائیں۔
خبر کا کوڈ : 648111
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش