0
Monday 18 Apr 2011 15:35

ڈرون حملوں کے تناظر میں چین سے تعاون بڑھایا جائے،شہباز شریف، ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، لارڈ قربان حسین

ڈرون حملوں کے تناظر میں چین سے تعاون بڑھایا جائے،شہباز شریف، ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، لارڈ قربان حسین
لاہور:اسلام ٹائمز۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کے تناظر میں چین کے ساتھ تعاون مزید بڑھایا جائے۔ ڈرون حملوں نے پاکستانی قوم پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ آشیانہ ہاﺅسنگ پراجیکٹ حکومت پنجاب کا ایسا انقلابی منصوبہ ہے جس میں غریبوں، مزدوروں، یتیموں، بیواﺅں اور شہداء کے لواحقین کو اشرافیہ کی ہاﺅسنگ سکیموں کی طرح تمام بنیادی و جدید رہائشی سہولتیں میسر آئیں گی، ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت ہمارا طرہ امتیاز ہے اور دانش سکولوں کی طرح آشیانہ ہاﺅسنگ سکیموں کا منصوبہ بھی نہایت شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا، لاہور میں پہلی ہاﺅسنگ سکیم کے لئے درخواستوں کی قرعہ اندازی یکم مئی کو ہو گی اور پہلے مرحلے میں آئندہ تین ماہ میں چار سو گھروں کی چابیاں شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے خوش نصیبوں کے حوالے کردی جائیں گی۔ کلمہ چوک پر فلائی اوورز کا منصوبہ 14 اگست تک مکمل کر لیا جائیگا، جس کی تکمیل سے شہریوں کو ریلیف ملے گا، تونسہ کے مقام پر چین کے تعاون سے 120 میگاواٹ کا پن بجلی گھر تعمیر کیا جائیگا۔
 ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سروبہ اٹاری کے مقام پر آشیانہ ہاﺅسنگ پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے بریفنگ اجلاس کے بعد چین روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ ملک کی 63 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ محنتی، جفاکش اور اپنے بچوں کے لئے رزق حلال کمانے والے پاکستانیوں کے لئے جدید سہولتوں سے آراستہ کم لاگت آشیانہ ہاﺅسنگ سکیمیں تعمیر کی جا رہی ہیں، جس کا سہرا محمد نواز شریف اور حکومت پنجاب کے سر ہے۔ لاہور کے علاوہ فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال اور جہلم میں آشیانہ ہاﺅسنگ سکیموں کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ اس کا جال پورے صوبے تک پھیلایا جائے گا۔ ان سکیموں کیلئے بہترین مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے اور لاہور میں قیمتی زمین پر بننے والی پہلی آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم میں تین اور دو مرلہ کے تین ہزار گھر تعمیر کئے جائیں گے، جن پر لاگت کا تخمینہ تقریبا تین ارب روپے لگایا گیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ پہلی آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم میں 20 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور ان درخواستوں کی جانچ پڑتال کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ آشیانہ ہاﺅسنگ سکیموں میں بیواﺅں،یتیموں، معذوروں اور شہداء کے لواحقین کے لئے 10 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے کلمہ چوک پر فلائی اوور اور انڈر پاسز کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے فلائی اوور کی تعمیر کے دوران ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لئے وضع کردہ پلان پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب بھی فلائی اوور کی تعمیر میں اسی قسم کا پلان مرتب کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم میں زیر تعمیر گھروں کا جائزہ لیا اور رابطہ سڑک پر تعمیر ہونے والے پل کا بھی معائنہ کیا۔ 
بعدازاں شہبازشریف اپنے 20 رکنی وفد کے ہمراہ چین روانہ ہو گئے، انہیں دورہ چین کی دعوت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے دی ہے۔ شہباز شریف اپنے دورے کے دوران چینی قیادت اور ذمہ داران سے ملاقاتوں کے علاوہ سرمایہ کاروں سے بھی ملیں گے۔ چین روانگی سے قبل شہباز شریف نے کہا کہ چین ہمارا مخلص دوست ہے ان کے حالیہ دورہ چین کے دور رس اور مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ حالیہ دورہ چین کے دوران پنجاب اور چین کے درمیان مواصلات، انفراسٹرکچر اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ دورہ چین کے دوران مفاہمت کی یادداشتوں پر نہیں بلکہ معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ لو نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور انہیں الوداع کہا۔ چینی سفیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ آپ کا بڑی خوشدلی سے خیرمقدم کیا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے کے سربراہ ہونے اور اپنے صوبے کی ترقی کیلئے آپ کی طرف سے کئے جانے والے قابل تحسین اقدامات کی بدولت چین میں بھی حکومت اور عوام آپ کے دورے کے منتظر رہتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا دورہ چین کامیاب ہو گا۔
ادھر میر پور میں برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن قربان حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ میرپور میں صوفی فاؤنڈیشن کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب میں انھوں نے ڈروں حملے بند کیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ لارڈ قربان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کو یہ دیرینہ مسئلہ کشمیریوں کی مرضی سے حل کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 66167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش