0
Saturday 18 Nov 2017 19:54

حکومت کا بااختیار وفد دھرنے والوں سے مذاکرات کرے اور ان کیخلاف سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے، مفتی منیب

حکومت کا بااختیار وفد دھرنے والوں سے مذاکرات کرے اور ان کیخلاف سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے، مفتی منیب
اسلام ٹائمز۔ معروف اہلسنت عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت دھرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دینی جماعتوں کے دھرنے سے عوام کی مشکلات کا احساس ہے، لیکن ان کا دھرنا اور مطالبات بالکل جائز ہیں، جبکہ ان کی قیادت ختم نبوت قانون بحال ہونے پر مطمئن ہے۔ مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنے میں موجود مظاہرین کسی سیاسی جماعت کی اجرت پر لائے ہوئے لوگ نہیں، بلکہ ختم نبوت پر کامل یقین رکھنے والے مسلمان ہیں، حکومت ان کے خلاف کسی سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے، بلکہ ایک بااختیار وفد مذاکرات کے لئے جائے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کرے، تاہم کسی عالم یا مشائخ کو دھرنے والوں سے مذاکرات کا اختیار نہیں ہے، جبکہ مظاہرین سے بھی اپیل ہے کہ وہ درمیانی راستہ اپنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا دینی جماعتوں کو کوریج نہیں دیتا، جبکہ پیمرا رمضان میں ناچ گانے اور دین کا تماشا بنانے والے پروگرامات کو بھی روکے۔
خبر کا کوڈ : 684220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش