0
Monday 9 May 2011 19:04

القاعدہ کے قیام کا ذمہ دار کون؟ اسامہ کو خطے میں کون لایا؟ پاکستان القاعدہ کی جائے پیدائش نہیں، وزیراعظم

القاعدہ کے قیام کا ذمہ دار کون؟ اسامہ کو خطے میں کون لایا؟ پاکستان القاعدہ کی جائے پیدائش نہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دوسروں کی غلطی کا ذمہ دار پاکستان کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا، آئی ایس آئی اور پاک فوج اپنے فرائض ذمہ داری کے ساتھ ادا کر رہے ہیں۔ آئی ایس آئی کی معلومات سے ہی سی آئی اے اسامہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی، اسامہ کی ایبٹ آباد میں موجودگی یقیناً انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، لیکن یہ ناکامی دنیا بھر کی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔ ایبٹ آباد کے واقعے پر قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے انہوں نے اسامہ اور القاعدہ کے حوالے سے کئی سوال بھی اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ حقائق کو زیادہ دیر نہیں چھپایا جاسکتا اور انہیں کہانیوں سے الگ کرنے کی ضرورت ہے، صدر اور آرمی چیف سے ایبٹ آباد کے واقعے پر مشاورت کی ہے، ایبٹ آباد تربیتی ادارے کا مقام ہے، جہاں زیادہ سکیورٹی کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے سوات اور وزیرستان میں کامیاب آپریشن کئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے اربوں کا نقصان اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ القاعدہ کے قیام کا ذمہ دار کون ہے،؟ اسامہ کو دیومالائی شخصیت بنانے کا ذمہ دار کون ہے۔؟ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اسامہ کو خطے میں کون لایا، پاکستان القاعدہ کی جائے پیدائش نہیں ہے، 30سال پہلے پاکستان افغانستان کی صورتحال کا حصہ بنا، یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ القاعدہ کی مدد دنیا کے کن ممالک نے کی۔ اسامہ بن لادن دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد تھا، ہم نے اسامہ کو پاکستان یا افغانستان آنے کی دعوت نہیں دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسامہ سینکڑوں پاکستانیوں کی موت کا ذمہ دار ہے، اس کی موت سے انصاف ہو گیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری اولین ترجیح ہے۔ اسامہ کے بعد بھی القاعدہ ختم نہیں ہوئی، اس کی باقیات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان دہشت گردی کیلئے اپنی زمین استعمال نہیں ہونے دیگا۔ ایبٹ آباد کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرینگے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک نظریہ بھی ہے، پاکستانی قوم چیلنجز کا مقابلہ کرنا جانتی ہے۔ عوام اور ادارے ملک کی اصل طاقت ہیں۔ پاکستان ایک باوقار قوم ہے اور قومی وقار کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، ہماری خارجہ پالیسی قومی امنگوں کی ترجمان ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری ہے اور ہم اسے لڑ رہے ہیں، سیاسی قیادت ملک کے تمام اداروں کی پشتی بان ہے، پاک فوج اور آئی ایس آئی کی ہائی کمان کو حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے، تورا بورا بمباری کے بعد سکیورٹی فورسز نے القاعدہ کے 248افراد پکڑے، نائن الیون کے بعدخالد شیخ محمد اور لبی کو گرفتار کیا گیا۔ حکومت کو پاکستان کی مسلح افواج پر پورا بھروسہ ہے، پاکستانی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں، ملکی اسٹریٹجک اثاثوں کیخلاف کوئی کارروائی برداشت نہیں کی جائیگی۔

خبر کا کوڈ : 70809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش