0
Sunday 3 Jun 2018 23:17

سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیار کرگئی

سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیار کرگئی
اسلام ٹائمز۔ سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیار کرگئی ہے، دریائے سندھ میں گڈو بیراج، سکھر بیراج اور کوٹری بیراج پر پانی کی قلت کے باعث نہروں میں صرف پینے کیلئے پانی چھوڑا جارہا ہے، زرعی پانی کی بندش سے کاشتکار سخت پریشان ہیں، فصلیں سوکھ رہی ہیں۔ گڈو بیراج کنٹرول روم کے مطابق پانی کی آمد 45 ہزار 8 سو 44 جبکہ اخراج 32 ہزار 244 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، گڈو بیراج سے بلوچستان کو 3 ہزار کیوسک کے بجائے ایک ہزار کیوسک پانی روزانہ اور ایک ہزار کیوسک صرف پینے کے لئے پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ دیگر کینالوں سے بھی صرف پینے کے لئے پانی چھوڑا جارہا ہے۔ کوٹری بیراج کے مقام پر دریائے سندھ مویشیوں کی چراگاہ بنتا جارہا ہے۔ کوٹری بیراج کنٹرول روم کے مطابق اپ اسٹریم میں پانی کا بہاؤ 6 ہزار 60 کیوسک ہے جو کہ گزشتہ کئی سالوں کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے، کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں میں صرف پینے کے لئے پانی چھوڑا جا رہاہے، زراعت کے لئے پانی کی فراہمی بند ہے۔

پانی کی بدترین قلت کیخلاف بدین کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا گیا جبکہ کھوسکی میں آبادگار و شہری تنظیموں کی اپیل پر ہڑتال کی گئی۔ نواب شاہ اور میرپورخاص میں بھی پانی کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے، نہری پانی کی قلت کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کاشت کی گئی مختلف فصلیں سوکھ رہی ہیں۔ سکھر کے شہری دریائے سندھ کے کنارے آباد ہونے کے باوجود بھی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 729372
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش