0
Saturday 21 May 2011 19:31

دہشت گردی کی موجودہ جنگ سمیت ملکی تاریخ کی تمام جنگیں، فوجی آمروں کے دور میں شروع کی گئیں، بشیر احمد بلور

دہشت گردی کی موجودہ جنگ سمیت ملکی تاریخ کی تمام جنگیں، فوجی آمروں کے دور میں شروع کی گئیں، بشیر احمد بلور
ایبٹ آباد:اسلام ٹائمز۔خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر اور وزیر بلدیات بشیر احمد بلور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی موجودہ جنگ سمیت ملکی تاریخ کی تمام جنگیں فوجی آمروں کے دور میں شروع کی گئیں اور لڑی گئیں جبکہ جمہوری حکومتوں کے دور میں ہمیشہ جنگوں سے گریز کیا گیا اور جمہوریت کے فروغ کی کوششوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور قومی تنازعات سیاسی اور سفارتی طریقوں سے حل کئے گئے کیونکہ جمہوری حکومتوں کو لوگوں کی جان و مال اور قومی وقار کا تحفظ عزیز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس کالے کوٹ اور آزاد عدلیہ کی وجہ سے جمہوریت قائم ہے اس لئے وکلاء موجودہ جمہوری حکومت کی بھی رہنمائی کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ہری پور ڈسٹرکٹ بار میں لائبریری کے افتتاح کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے بار کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم سردار حسین بابک ڈسٹرکٹ بار کے صدر محمد نواز سواتی اور ڈی سی او ہری پور محسن علی شاہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ہائی کورٹ بار ایبٹ آباد کے صدر سعید اختر ایڈووکیٹ ڈی پی او ہری پور، صوبائی بار کونسل کے رکن عبدالوحید اظہر ایدووکیٹ غازی ایبٹ آباد اور اوگی بار کے عہدیداروں اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی عہدیداران اور کارکنان بھی تقریب میں موجود تھے۔ سینئر وزیر بشیر احمد بلور نے اپنی تقریر میں کہا کہ موجودہ دور جنگوں کا نہیں بلکہ سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے اس لئے ڈرون گرانے کا فیصلہ گہری سوچ سمجھ کا متقاضی ہے کیونکہ ایسے کسی عمل سے دشمن خاموش نہیں بیٹھے گا اور ہم نے عوامی نمائندے ہونے کی حیثیت میں اپنے عوام کی جانوں کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کی قیادت نے تیس سال قبل افغانستان میں فوجی مداخلت کے وقت کہا تھا کہ یہ جہاد نہیں ہے کیونکہ اس وقت ضیاء الحق نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے امریکہ اور روس کی جنگ کا سہارا لیا تھا لیکن آج ہمارے بچے اور مائیں بہنیں شہید ہو رہی ہیں تو دہشت گردی کی اس جنگ کو مذہبی جماعتیں جہاد قرار نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کی قیادت قیام پاکستان سے امن اور عدم تشدد کی حامی ہے اور ملک کی واحد جماعت ہے جس نے اپنے منشور میں کیے گئے وعدے مشکل ترین حالات کے باوجود پورے کیے جس میں صوبائی خودمختاری، صوبائی حقوق اور صوبے کی شناخت بھی شامل ہے جبکہ ملاکنڈ میں مکمل امن بھی بحال کیا اور اب دہشت گردی کے خلاف سینہ سپر ہے اور یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ بشیر احمد بلور نے کہا کہ اے این پی واحد جماعت ہے جس نے دہشت گردوں کو علی الاعلان چیلنج کیا اور 9/11کے بعد جب مرکزی حکومت نے خارجہ پالیسی میں یوٹرن لیا تو اس وقت بھی اے این پی نے اس کی مخالفت کی تھی انہوں نے کہا کہ آمروں کی عوام دشمن پالیسیوں نے قائد اعظم کے عظیم پاکستان کو تباہ و برباد کر ڈالا ہے اس لئے ہم سب کو ملک بیٹھ کر ملک کے موجودہ بحران اور درپیش چیلنجوں کا حل سوچنا چاہیئے اور امن کی راہ تلاش کرنی چاہیے۔ بشیر بلور نے کہا کہ اے این پی کی حکومت مشکل ترین حالات کے باجود دہشت گردوں کے آگے نہیں جھکے گی اور نہ ہی مایوس ہو گی۔ سینئر وزیر نے اپنی حکومت کی مزید کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے بجلی منافع کی مدمیں وفاقی حکومت سے ملنے والے تمام مالی وسائل بجلی کی پیداوار کے منصوبوں پر ہی خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مد میں اس وقت صوبائی حکومت کو 35 ارب روپے دستیاب ہیں جن سے صوبے کے اندر 300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے عنقریب شروع کیے جائیں گے جو بجلی میں خود کفالت کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ بھی اے این پی کی صوبائی حکومت نے کامیاب کرایا جس کی وجہ سے مرکز سے ملنے والے 40 فیصد مالی وسائل بڑھ کر 57 فیصد کر دئیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں تیل اور گیس کی تلاش پر بھی بھر پور کام جاری ہے گیس کی تلاش کیلئے مختص کردہ 300 کروڑ روپے کی رقم بڑھا کر نو ارب روپے کر دی گئی ہے جبکہ تیل کے لئے کھودے گئے دس میں سے چھ کنوئیں کامیاب ہو گئے ہیں جو صوبے کے مالی وسائل بڑھانے اور تیل و گیس کی ضروریات پوری کرنے میں مدد دیں گے۔ بشیر احمد بلور نے اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ہری پور کے لئے دس لاکھ روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں سے پانچ لاکھ روپے کا چیک پہلے ہی جاری کر دیا گیا ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ بار کے صدر محمد نواز سواتی نے ڈسٹرکٹ بار کے لئے لائبریری کی سہولت میں تعاون پر سینئر وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف بھر پور عزم اور دہشت گردی کے متاثرین سے ہمدردی اور امداد پر بشیر احمد بلور کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے فراہم کیے گئے 35 لاکھ روپے کی گرانٹ سے وکلاء کی سہولت کیلئے دفاتر اور دیگر سہولیات پر کام جاری ہے اور وکلاء کے دفاتر پر مشتمل ایک اور بلاک جلد مکمل کیا جارہا ہے انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کے ترقیاتی منصوبوں میں تعاون پر ڈی سی او کا بھی شکریہ ادا کیا۔
خبر کا کوڈ : 73441
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش