0
Friday 31 Aug 2018 19:32

پاکستان کی کوششوں کے بعد نیدرلینڈ نے مقابلہ منسوخ کرنےکی اطلاع دی، فواد چوہدری

پاکستان کی کوششوں کے بعد نیدرلینڈ نے مقابلہ منسوخ کرنےکی اطلاع دی، فواد چوہدری
اسلام ٹائمز۔ وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان کو گزشتہ رات بہت بڑی سفارتی کامیابی ملی، ہالینڈکی حکومت ان خاکوں کے حق میں نہیں تھی، پاکستان کی کوششوں کے بعد نیدرلینڈ نے مقابلہ منسوخ کرنےکی اطلاع دی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان خاکوں کے معاملے پر بہت دکھی تھے، وزیراعظم نے ہالینڈ کے وزیرخارجہ کو باور کرایا کہ خاکوں کے معاملے سے لاتعلقی کافی نہیں، مغرب کو ایسے واقعات روکنے کے لئے قوانین لانے چاہییں، خاکوں سے امت مسلمہ میں فتنہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر عالمی لائحہ عمل بنانےکی ضرورت ہے، پاکستان کو گزشتہ رات بہت بڑی سفارتی کامیابی ملی، ہالینڈکی حکومت ان خاکوں کے حق میں نہیں تھی، پاکستان کی کوششوں کے بعد نیدرلینڈ نے مقابلہ منسوخ کرنے کی اطلاع دی، نیدر لینڈ میں ایک خاص طبقہ لوگوں کو زک پہنچانا چاہتا تھا، برطانیہ میں ایسے خاکوں کے خلاف پٹیشن بھی دائرکی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کل جی ایچ کیومیں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی، جس میں آرمی چیف نے کہا فوج حکومت کا ماتحت ادارہ ہے، آرمی چیف نے کہا کہ فوج حکومت کے احکامات نافذ کرنے کی پابند ہے، انہوں نے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح فوج بھی حکومت کے ماتحت ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے، حکومتی پالیسی ذاتی نہیں ریاست کے تمام اداروں، پارلیمان، عوام کے اعتماد پر مبنی ہوگی، سابقہ حکومت کی پالیسی ذاتیات کے گرد گھومتی تھی، آئیے ہم معاہدہ کرلیں کہ غربت اور جہالت کےخلاف جنگ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا اہم ایجنڈا ہے، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ملک ہیں، جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، جبکہ جاپان کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری اور ترقی لانا چاہتے ہیں، افغانستان کا معاملہ سادہ نہیں انتہائی پیچیدہ ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے کردار ادا کریں گے، ہم افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں، دوسری طرف امریکا اور روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، تمام اداروں کی مشترکہ حکمت عملی سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہمارے جیوپولیٹیکل اور اکنامک معاہدے ہیں، چین کے ساتھ کوئی اسٹریٹجک معاہدہ نہیں ہے، سی پیک کے تحت 22 ملین ڈالرز کے انرجی پراجیکٹ اور 6 ارب کے انفرااسٹرکچر پراجیکٹ ہیں، سی پیک کو نہ صرف مکمل، بلکہ آگے لے کر جانا چاہتے ہیں، دیگر ممالک سے تعلقات معمول پر لاکر ہی وزیراعظم کے خواب کی تعبیر مل سکتی ہے، جبکہ کشمیر کے معاملے پر مذاکرات تک خطے میں ترقی ممکن نہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 747258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش