0
Wednesday 26 Dec 2018 21:39
قائداعظم نے مسلم پاکستان بنایا مگر اسے مسلکی پاکستان بنا دیا گیا

جن خائنوں نے لشکر بنائے انہوں نے پاکستان کیساتھ بے وفائی کی، علامہ ناصر عباس جعفری

ہم پاکستان کے اسی طرح وارث ہیں، جسطرح ایک بیٹا اپنے باپ کا وارث ہوتا ہے
جن خائنوں نے لشکر بنائے انہوں نے پاکستان کیساتھ بے وفائی کی، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے شعبہ تبلیغات کی جانب سے کیتھولک کلب سولجر بازار میں "قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان کیسے بنایا جاسکتا ہے" کے عنوان پر سمپوزیم منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ علامہ اقبال ؒ اور قائداعظم ؒ کی شخصیت کے اسلامی پہلوں کو سمجھنا ہوگا، پاکستان کے دو قومی نظریہ کی بنیاد قرآنی آیت ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ مسلمان کسی صورت کافروں کو خود پر مسلط نہ ہونے دیں، اس بناء پر کفار کے معاشی، سیاسی، عسکری، سماجی، تعلیمی اور دیگر غلبوں کو کاونٹر کرنا ضروری ہے اور پاکستان بھی اسی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر بنا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اور قائداعظم کی فکر کو پڑھنے کی ضرورت ہے، قائداعظم ہمارے محسن ہیں، انہوں نے سب سے بڑا اسلامی ملک بنایا، قائداعظم ؒ کی طرح محرومیوں اور تنگ نظری سے نکلنے کی ضرورت ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے میں ہمارے بزرگوں کا اہم رول رہا ہے اور ہم اس کے اسی طرح وارث ہیں، جس طرح ایک بیٹا اپنے باپ کا وارث ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم سب کو عہد کرنا چاہیئے کہ قائداعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ کی تاریخ کو پڑھیں گے، قائداعظم کے فرامین کو آئین کا حصہ اور اسکول کے سلیبیس میں شامل کیا جانا چاہیئے، قائد اعظم کے مطابق بیت المال کا پیسہ وزراء پر خرچ نہیں ہوسکتا، قائداعظم کے مطابق بیوروکریسی عوام کی خدمت گزار اور ریاست کی خادم ہیں، قائداعظم اپنی زندگی کے مختلف پہلووں میں ایک مکمل شخصیت تھے، قائداعظم کے پاکستان کا ماخذ قرآن ہے، ایک سوال کہ قائد اعظم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لبرل شخص تھے۔ انہوں نے کہا کہ لبرل ہونے کے دو معنی ہے، ایک بے دین اور دوسرا معتدل شخصیت، قائداعظم معتدل انسان تھے، مادر پدر آزادی کے قائل نہیں تھے، خود ان کے فرامین میں جا بجا قرآن کو حوالہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم جو پاکستان چاہتے تھے، وہ اغواء کر لیا گیا ہے، ہمیں اسے تلاش کرنا ہے اور اسی پاکستان کو بازیاب کرانے سے پاکستان ملے گا، قائداعظم کی تحریک کا مسلمانوں کی اکثریت نے ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کی حمایت سے بنا، قائداعظم قانون کی عملداری پر ایمان رکھتے تھے، حکومت کے قوانین پر عمل کرنا فقہاء کے نزدیک بھی نماز و روزہ کی طرح واجب ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ وطن سے محبت کی ضرورت ہے، قائد اعظم ؒ مذہبی آزادی والا پاکستان چاہتے تھے، دہشتگردوں نے قائد اعظم کے پاکستان پر حملے کئے، جن خائنوں نے لشکر بنائے، انہوں نے پاکستان کے ساتھ بے وفائی کی، ہم سے قائداعظم کا خوبصورت پاکستان چھین لیا گیا ہے، قائداعظم کے پاکستان میں امریکہ کو تسلط دینا موجود نہیں، قائداعظم نے مسلم پاکستان بنایا مگر اسے مسلکی پاکستان بنا دیا گیا، دہشت گردوں نے ہندووں کی طرح مسلمانوں کو دبایا، کافر قرار دیا اور حملے کئے، کسی ملک میں دہشت گردوں کو اپنی عوام پر حملوں کی اجازت نہیں دی جاتی، مسلکی بنیادوں پر حقوق تقسیم کرنے سے نفرتیں پھیلیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندوں کے مدارس کس قوانین کے تحت بنائے گئے۔؟ سمپوزیم میں حسن رضا نے کمپیئرنگ، قاری محمد حسین نے تلاوت اور زین عباس نے ترانہ شہادت پیش کیا۔ اس موقع پر علامہ احمد قبال رضوی، علامہ مقصود علی ڈومکی، آصف صفوی، مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 768809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش