0
Tuesday 7 Jun 2011 21:11
پاکستان سے محبت کا تقاضا ہے کہ امریکہ اور طالبان سے یکساں نفرت کی جائے

جہاد افغانستان کے دوران امریکہ سے ڈالر لینے والے آج کس منہ سے گو امریکہ گو کا نعرہ لگا رہے ہیں،صاحبزادہ فضل کریم

جہاد افغانستان کے دوران امریکہ سے ڈالر لینے والے آج کس منہ سے گو امریکہ گو کا نعرہ لگا رہے ہیں،صاحبزادہ فضل کریم
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے کہا ہے کہ دنیا کو زندہ رہنے کیلئے ایک محفوظ مقام بنانے کی جدوجہد میں پاکستان خود غیر محفوظ مقام بن گیا ہے۔ نائن الیون کے بعد امریکہ میں دہشت گردی کا ایک واقعہ بھی نہیں ہوا جبکہ پاکستان میں ہر روز دھماکے ہوتے ہیں اور اب تک 35 ہزار افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد کشمیر کے علماء و مشائخ کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں مولانا بشیر مصطفوی، مفتی وسیم رضا، مولانا محمد وارث رضوی، مولانا نواز بشیر جلالی، مولانا عاشق حسین، مولانا سجاد حسین، مولانا عبدالشکور اور مولانا قدیر حسین شامل تھے۔ ملاقات کے دوران تنظیم المدارس اہل سنت کے قائم مقام امیر پیر سید محمد محفوظ مشہدی بھی موجود تھے۔
صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور عوام پر حملے کرنے والے بھی ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہے ہیں اس لیے دہشت گردوں کے حق میں بیان دینے والے ملک دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ عمران خان اور منور حسن ”طالبان بچاﺅ“ تحریک چلا کر خودکش دھماکوں کے ہزاروں شہداء کے لواحقین کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاک فوج کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں لیکن قوم دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والی پاک فوج کی توہین اور بدنامی برداشت نہیں کرے گی کیونکہ پاک فوج کے حوصلے پست کرنا ملکی مفاد میں نہیں اور پاکستان کے دفاع کے لیے پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ دہشت گردی جنرل ضیاءالحق کا تحفہ ہے۔ جہاد افغانستان کے دوران امریکہ سے ڈالر لینے والے آج کس منہ سے گو امریکہ گو کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے محبت کا تقاضا ہے کہ امریکہ اور طالبان سے یکساں نفرت کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 77411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش