0
Sunday 3 Feb 2019 20:28

گلگت بلتستان کابینہ میں بغاوت، وزیراعلیٰ کیخلاف ہم خیال گروپ سامنے آگیا

گلگت بلتستان کابینہ میں بغاوت، وزیراعلیٰ کیخلاف ہم خیال گروپ سامنے آگیا
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کابینہ میں وزیراعلیٰ کیخلاف بغاوت شروع ہوگئی، وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، ماضی کی نسبت اس بار خود نون لیگ کے اندر سے ہی وزیراعلیٰ مخالف اتحاد سامنے آیا ہے، اس اتحاد میں صوبائی وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز شامل ہیں جبکہ ایک اور گروپ کا بھی جلد سامنے آنے کا امکان ہے، گذشتہ روز نون لیگ سے تعلق رکھنے والے 2 پارلیمانی سیکرٹریز جبکہ 4 صوبائی وزراء نے پارٹی قیادت اور وزیراعلیٰ سے مشاورت کے بغیر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر ڈالی، اس سے پہلے گذشتہ چند روز سے حکمران جماعت کے ''ہم خیال'' اراکین کا روزانہ کی بنیادی پر اجلاس ہوتا رہا، ہم خیال گروپ میں وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبال، وزیر سیاحت فدا خان، وزیر امور نوجوانان ثوبیہ مقدم، پارلیمانی سیکرٹری میجر (ر) امین اور پارلیمانی سیکرٹری غلام حسین ایڈووکیٹ شامل تھے۔

جمعہ کے روز اس گروپ میں ایک اور وزیر کا اضافہ ہوگیا، وزیر تعلیم ابراہیم ثنائی نے لندن سے واپسی کے فوری بعد ہی ناراض گروپ میں شمولیت اختیار کرلی، جس کے بعد تمام اراکین کا جی بی ہاؤس میں ایک اور اہم اجلاس ہوا، ہفتہ کے روز 6 حکومتی اراکین نے پریس کانفرنس بھی کی، ذرائع کے مطابق ناراض گروپ نے وزیراعلیٰ، مشیر اطلاعات اور نون لیگ کی صوبائی قیادت کی تمام تر کوششوں کے باوجود پریس کانفرنس ملتوی کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ فوری طور پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں اور وہ ناراض گروپ کو منانے کی بذات خود کوشش کریں گے، ذرائع کے مطابق حکومتی اراکین خصوصاً کابینہ کے کئی ممبران کو دیوار سے لگانے اور حکومتی فیصلوں میں مشاورت نہ کرنے پر شدید تحفظات ہیں، جس کی ایک جھلک صوبائی وزیر تعلیم کا وزیراعلیٰ کے نام احتجاجی مراسلہ ہے، جس میں محکمہ تعلیم میں افسران کے بار بار تبادلوں میں اعتماد میں نہ لینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا تھا، یہ عمل رولز آف بزنس کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

وزیر تعلیم کے احتجاجی مراسلے سے یہ بات عیاں ہوگئی کہ صوبائی حکومت میں ’’ون مین شو‘‘ ہے اور کابینہ برائے نام ہے، اسی طرح گذشتہ ماہ صوبائی وزیر ثوبیہ مقدم نے بھی اپنی ہی حکومت پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وعدے پورے نہیں ہو رہے ہیں، حکومت کی تین سالہ کارکردگی صفر ہے، وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر کے نام اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا تھا، ذرائع کے مطابق ثوبیہ مقدم نے اس نوٹس کا بھرپور جواب دیا اور وزیراعلیٰ کو کھری کھری سنائی ہیں۔ ذرائع کے مطابق دیامر سے تعلق رکھنے والے کئی صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کا وزیراعلیٰ مخالف اتحاد بھی جلد سامنے آئے گا، یہ گروپ اس وقت ''معاملات'' کو فائنل کرنے کیلئے حتمی مشاورت کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 775935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش