0
Saturday 25 Jun 2011 19:05

غیرملکی مداخلت اسلام کی روح اور خطے کی روایات کیخلاف، پاکستان،افغانستان اور ایران کا دہشتگردی سے لڑنے کیلئے مشترکہ عزم

غیرملکی مداخلت اسلام کی روح اور خطے کی روایات کیخلاف، پاکستان،افغانستان اور ایران کا دہشتگردی سے لڑنے کیلئے مشترکہ عزم
تہران:اسلام ٹائمز۔ پاکستان، ایران اور افغانستان نے انسداد دہشت گردی اور غیر ملکی مداخلت کی روک تھام کیلئے مشترکا کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق تہران میں دو روزہ انسداد دہشت گردی کانفرنس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، ایران اور افغان صدور نے انتہا پسندی، عسکریت پسندی اور دہشت گردی کو ختم کرنے اور غیرملکی مداخلت روکنے کیلئے مل کر کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ فریقین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی اور غیرملکی مداخلت اسلام کی روح ، خطے کی امن پسندانہ روایات اور عوامی مفاد کے خلاف ہیں۔ 
تہران میں دو روز کانفرنس میں صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے، اور دہشتگردی کو شکست دینے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں۔ اپنے نظریات کسی پر ٹھونسنا کسی طرح مناسب نہیں، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، ہماری افواج دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں، دہشتگردی کی وجہ سے 67 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، میرے ملک کے ہزاروں افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے۔ کانفرنس میں پاکستان، افغانستان، عراق، سوڈان اور تاجکستان کے صدور سمیت 60 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب میں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ سید خامنہ ای کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔اس پیغام میں انہوں نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ، ایران مخالف عناصر کی مدد کر رہے ہیں اور مغربی ممالک نے دہشت گردی کے خلاف دہرا معیار اپنایا ہوا ہے۔
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ امتیازی سلوک اور غربت ہی دہشت گردی کی اصل جڑ ہیں، صہیونی حکومت کی نسل پرستی دہشت گردی کا سبب ہے، امریکا کی جانب سے ایم کے او دہشت گردوں کی حمایت شرمناک ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں۔ 
افغان صدر کرزئی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے تعلیمی اور انتظامی ڈھانچے میں کامیابی کے باوجود افغانستان امن و سلامتی حاصل نہیں کرسکا اور دہشت گردی بڑھ گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 81027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش