0
Friday 20 Sep 2019 10:24

وفاق میں 1 کھرب 56 ارب کے عوامی فنڈز میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی

وفاق میں 1 کھرب 56 ارب کے عوامی فنڈز میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی
اسلام ٹائمز۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) نے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں آڈٹ سال 19-2018ء کے درمیان 1 کھرب 56 ارب کے عوامی فنڈ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کردی۔ تفصیلات کے مطابق آئین کے آرٹیکل 171 کے تحت پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں اے جی پی نے خلاف قواعد و ضوابط، اندرونی سطح پر کنٹرول میں کمی، عوامی فنڈز کی زیادہ ادائیگیاں اور نظر اندازیوں کی طویل فہرست کی نشاندہی کی۔ آڈٹ کیے گئے فنڈز مالی سال 18-2017ء کے تھے جسے آڈٹ سال 19-2018ء کہا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت کے آڈٹ سال 2018ء کے اکاؤنٹس میں آڈٹ اعتراضات گزشتہ سال کے 58 ارب کے مقابلے میں 87 فیصد زیادہ ہے جو عوامی رقم پر مالیاتی کنٹرول میں خرابی ظاہر کرتا ہے۔ یہ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ حکومت نے 2 ارب ڈالر (280 ارب روپے) کے عالمی بانڈز 8.25 فیصد اور 7.25 فیصد شرح سود پر وفاقی کابینہ کے بجائے وزیر اعظم کی منظوری سے بڑھائے جبکہ قواعد کے مطابق اس کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جاتی ہے۔ اضافی شرح سود کی وجہ سے کرائے گئے آڈٹ میں 280 ارب کی پوری رقم کو بغیر سوالات اٹھائے خلاف ضابطہ اور ناجائز قرار دیا گیا۔ اس طرح کی زیادہ تر بڑی رقم پبلک اکاؤنٹس کمٹی کی جانب سے ریگولرائز کی جاتی ہے کیونکہ ان میں زیادہ تر کرپشن یا غبن شامل ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 817231
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش