0
Saturday 9 Jul 2011 18:59

کراچی،چار روز میں 94 افراد جاں بحق، 222 زخمی ہوئے، سرکاری ذرائع

کراچی،چار روز میں 94 افراد جاں بحق، 222 زخمی ہوئے، سرکاری ذرائع
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی کے بدامنی کا شکار علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کے بعد دہشت گردی کی کوئی بڑی واردات نہیں ہوئی۔ تاہم مختلف علاقوں میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک سات زخمی ہو گئے، جبکہ 157 افراد گرفتار کرنے کے دعوے کئے گئے ہیں۔ اورنگی ٹاوٴن، بلدیہ اور اولڈ سٹی ایریا کی بعض آبادیاں گذشتہ منگل سے گولیوں کی تڑتڑاہٹ اور دہشت کے سائے میں تھیں۔ مسافر گاڑیوں پر فائرنگ، رہائشی آبادیوں پر راکٹ باری اور دستی بموں کے حملے، جلاوٴ گھیراوٴ اور انسانی خون سے کھیلی گئی ہولی میں لگ بھگ سو سے زائد شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ بھاری جانی اور مالی نقصانات کے بعد حسب سابق سرکاری مشینری حرکت میں آئی اور دہشت گردوں کی چار روز کی خونی کارروائیوں کے دوران خاموش تماشائی بنے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متاثرہ علاقوں میں مداخلت شروع کی۔ جس سے اورنگی ٹاوٴن، کٹی پہاڑی، قصبہ کالونی، علی گڑھ کالونی، بنارس کالونی، بلدیہ اور دیگر علاقوں میں صورتحال بہتر دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم کشیدگی میں کمی نہیں آئی۔ قصبہ کالونی سے نامعلوم شخص کی گولیاں لگی لاش ملی۔ اس علاقے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد سمیت سات شہری زخمی ہوئے۔ کراچی کی سینٹرل جیل کے قریبی علاقے پی آئی بی کالونی میں فائرنگ کے واقعات میں دو افراد عبدالوحید پٹیل اور شکیل ہلاک ہوئے۔
 سرکاری ذرائع نے چار روز کی دہشت گردی میں 94 افراد کی ہلاکت اور 222 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق چار دن میں اورنگی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ 5 جولائی سے 6 جولائی کی صبح 9 بجے تک عباسی شہید، جناح، سول اور قطر اسپتال میں 18 افراد کی لاشیں اور 45 زخمیوں کو لایا گیا۔ ریکارڈ کے مطابق اس سے اگلے 24 گھنٹے کے دوران 16 افراد کی لاشیں جبکہ 30 زخمی اسپتال منتقل کئے گئے۔ سات سے آٹھ جولائی کے دوران 39 افراد کی لاشیں سرکاری اسپتالوں میں لائی گئیں۔ جبکہ 83 زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ درج کی گئیں۔ ایم ایل اوز کے مطابق کل سے آج صبح 9 بجے تک شہر کے مختلف علاقوں سے 21 افراد کی لاشیں اور 64 افراد کو زخمی حالت میں چاروں سرکاری اسپتالوں میں لایا گیا۔ ذرائع کے مطابق بدامنی کے دوران ہلاک ہونے والے بیشتر افراد کی لاشیں لواحقین پوسٹ مارٹم اور پولیس کارروائی کے بغیر ہی لے گئے، ایسی ہلاکتوں کا شمار نہیں کیا جاسکا۔ رینجرز اور پولیس کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔ آئی جی سندھ واجد درانی کے مطابق رات سے اب تک شہر کے مختلف علاقوں سے 157 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن سے اسلحہ بھی برامد ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 83921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش