1
Monday 8 Jun 2020 23:48
مزید فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ

مسئلۂ فلسطین کے حل میں حائل مشکلات سے نمٹنے کیلئے حماس کیجانب سے 4 نکاتی ایجنڈہ پیش

مسئلۂ فلسطین کے حل میں حائل مشکلات سے نمٹنے کیلئے حماس کیجانب سے 4 نکاتی ایجنڈہ پیش
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسمعیل ہنیہ کی جانب سے مسئلۂ فلسطین کے حل میں حائل مشکلات سے نمٹنے کے لئے تمام فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کو پیش کئے گئے 4 نکاتی ایجنڈے کی جانب دعوت دی گئی ہے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کے مطابق اسمعیل ہنیہ نے "نکبۃ (1948ء کے قبضے) سے نکسۃ (1967ء کی جنگ) تک اور۔۔ فیصلے کی میز پر لوٹنا اور موجودہ اختیارات" (من النکبۃ الی النکسہ۔۔ العودۃ القرار و الخیار) نامی ایک سائبر کانفرنس میں فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کو اپنے پیش کردہ 4 نکاتی ایجنڈے کی طرف دعوت دی ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

1۔ اوسلو معاہدے سے ہٹ کر فلسطینیوں کے درمیان ایک نئے قومی پروگرام کے آغاز پر اتفاق اور اوسلو معاہدے کا مکمل خاتمہ۔
2۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے خلاف ایک جامع مزاحمتی پروگرام کا آغاز اور عوامی مزاحمتی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی جبکہ مسلحانہ مزاحمت اولین ترجیح پر۔
3۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کے تنظیمی ڈھانچے پر اس انداز میں نظرثانی کہ وہ تمام فلسطینی مزاحمتی فورسز کو اپنے اندر سمو سکے۔
4۔ خطے کے اندر ایک ایسے عربی اسلامی اتحاد کی تشکیل جو ٹھوس اصولوں پر استوار فلسطینی موقف کو تشکیل دے۔

حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسمعیل ہنیہ نے اس کانفرنس میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی رژیم مغربی کنارے کی مزید فلسطینی سرزمین کو اسرائیل میں شامل کرنے کے حوالے سے جتنا خطرہ فلسطین کو لاحق کر رہی ہے، اتنا ہی تھریٹ اردن اور فلسطین کے دوسرے ہمسایہ ممالک کو بھی پہنچا رہی ہے، جبکہ اس سلسلے میں اردن بالکل ایسے ہی گھر چکا ہے کہ جیسا کہ فلسطین۔ اسمعیل ہنیہ نے کہا کہ حقیقی خطرات کے ساتھ نمٹنے کے لئے اٹھائے جانے والے ضروری اقدامات کے حوالے سے عرب و اسلامی دنیا بالخصوص اردن کے ساتھ فلسطینی رابطہ نہ صرف انتہائی ضروری بلکہ ایک حکمت عملی بھی ہے۔

حماس کے سیکرٹری سیاسیات نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ فلسطین سمیت پورے خطے کے اندر مزاحمتی محاذ کا یہی ایجنڈہ ہے، جو کامیابی کے ساتھ ہمکنار ہوا ہے نہ کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کا پراجیکٹ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی قوم بھی اس وقت تک آزاد نہیں ہو پاتی، جب تک وہ قابض قوتوں کے خلاف بندوق اٹھا کر اُسے اپنے وطن سے نکال باہر نہ کر دے۔
خبر کا کوڈ : 867398
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش