0
Wednesday 1 Jul 2020 19:23

اپنے 70سالہ نانا کی لاش پر بیٹھے ننھے کشمیری بچے کی تصویر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

اپنے 70سالہ نانا کی لاش پر بیٹھے ننھے کشمیری بچے کی تصویر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں ایک چھوٹے بچے کی اپنے نانا کی لاش پر بیٹھی تصویر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ ان انسانی حقوق کے علمبرداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو ایک طویل عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ قابض بھارتی فورسز کی جانب سے کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور آج ہونے والے ایک واقعے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز نے دنیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا۔ سوشل میڈیا پر اس وقت ٹاپ ٹرینڈ پر ایک تصویر موجود ہے جس میں ایک چھوٹا، تقریباً 3 سالہ بچہ خون میں لت مت اپنے نانا کی لاش کے اوپر بیٹھا ہوا ہے اور اس کے پاس سیکیورٹی اہلکار کھڑے ہیں۔ اس بارے میں برطانوی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ میں یہ بیان کیا گیا کہ یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں ماڈل ٹاؤن علاقے سوپور میں پیش آیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کی نیم فوجی دستے سینٹرل ریزور پولیس فورس (پی آر پی ایف) کے اہلکاروں اور حریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں راہ چلتا ایک کشمیری جاں بحق ہوگیا جبکہ ان کا 3 سالہ نواسہ محفوظ رہا، تاہم جاں بحق شخص کے اہل خانہ کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں بھارتی فورسز نے قتل کیا ہے، ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ مقام پر فائرنگ کے نتیجے میں بھارتی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئیں۔ خیال رہے کہ اس واقعے سے متعلق ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ سوپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران ایک کشمیری نوجوان جاں بحق ہوا جبکہ 2 سی پی آر ایف کے اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، علاقے میں تصادم کی اطلاع ملنے پر کشمیر پولیس اور مقامی صحافی جائے وقوع پر پہنچے جہاں انہیں ایک ایسا منظر دیکھنے میں ملا جس کی تصاویر نے دل دہلا دیا۔

جاں بحق شہری کے اہل خانہ نے کہا کہ بشیر احمد حریت پسندوں کی نہیں بلکہ سیکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ بشیر احمد کے اہل خانہ کی جانب سے یہ بتایا گیا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے ایک ٹھیکے دار تھے اور وہ اپنے 3 سالہ نواسے عیاد جہانگیر کو اپنے ساتھ لے کر سوپور میں تعمیراتی سائٹ پر جارہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں قتل کردیا۔ اس حوالے سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں بشیر احمد کے بیٹے نے یہ کہا کہ ان کے والد صبح گھر سے نکلے تھے کیونکہ ان کا سوپور میں کام چل رہا تھا کہ فائرنگ شروع ہوئی اور سی آر پی ایف نے انہیں گاڑی سے اتار کر مار ڈالا۔ تاہم اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر نواسے کی نانا کی لاش پر بیٹھی تصاویر وائرل ہوگئیں اور ٹوئٹر پر یہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ ٹوئٹر پر کشمیر بلیڈز اور کشمیری لائیو میٹر کے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جس میں لوگوں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پیش آنے والے واقعات کا ذکر کیا۔
خبر کا کوڈ : 871946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش