0
Thursday 17 Sep 2020 12:42

قاری زوار بہادر رہائی کے بعد فعال، مخالف مکتب کو فرقہ واریت کا ذمہ دار قرار دیدیا

قاری زوار بہادر رہائی کے بعد فعال، مخالف مکتب کو  فرقہ واریت کا ذمہ دار قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے رہنما قاری زوار بہادر رہائی کے بعد پھر فعال ہوگئے۔ قاری زوار بہادر نے اپنے مدرسے جامعہ محمدیہ رضویہ گلبرگ لاہور میں کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہؓ و اہلبیتؑ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس کی صدارت بھی جمعیت علماء پاکستان کے رہنما قاری زوار بہادر نے خود کی۔ اجلاس میں علامہ عبدالرؤف فاروقی، علامہ زاہدالراشدی، عبدالطیف خالد چیمہ، مولانا زبیر احمد ظہیر، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا عبدالغفار روپڑی، مولانا محمد اشرف طاہر، علامہ راغب حسین نعیمی، مولانا الیاس چنیوٹی ایم پی اے، مولانا عبدالرؤف ملک، مولانا زاہد محمود قاسمی، مولانا حافظ امجد، مولانا عزیز الرحمن ثانی، علامہ نصیر احمد نورانی، مفتی تصدق حسین، رشید احمد رضوی، مولانا سلیم اعوان، قاری محمد قاسم، میاں محمد ادریس، مولانا حافظ حسین احمد اور دیگر حضرات نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے بڑھتی ہوئی فرقہ واریت، منفی تحریر و تقریر کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کی سلامتی کیخلاف گہری سازش قرار دیا اور اس کا ارتکاب کرنیوالوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں قاری زوار بہادر نے ملک کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار مخالف فرقہ کو قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شرپسند عناصر کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ قاری زوار بہادر نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پنجاب اسمبلی میں پاس ہونیوالے تحفظ بنیاد اسلام بل کے حوالے سے تحفظات دور کرکے اسے نافذ کیا جائے۔ اجلاس میں قاری زوار بہادر نے مخالف فرقہ کو کڑی ننقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک میں موجودہ خراب صورتحال کا ذمہ دار یہی مکتب ہے۔ یاد رہے کہ کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں تکفیری گروہ کی جانب سے نکالی جا رہی ہیں، جن میں مخالف فرقے کو کافر کہا جا رہا ہے، اس کے باوجود کشیدہ صورتحال کی ذمہ داری بھی اسی فرقے پر عائد کی جا رہی ہے جبکہ حکومت بھی اس سارے معاملے میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 886764
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش