0
Thursday 4 Aug 2011 23:19

بیرونی طاقتیں کراچی کے حالات خراب کرکے ملک توڑنے کی سازش کر رہی ہیں،شہر کو قاتلوں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، سید منور حسن

بیرونی طاقتیں کراچی کے حالات خراب کرکے ملک توڑنے کی سازش کر رہی ہیں،شہر کو قاتلوں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، سید منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بیرونی طاقتیں کراچی کے حالات خراب کر کے ملک توڑنے کی سازش کر رہی ہیں، کراچی کو بدامنی کی آگ میں جلانے اور اس کی صنعت و معیشت کو تباہ کرنے کے عمل میں دہشت گرد گروپ بیرونی آقاؤں کے لیے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ شہر میں فوجی آپریشن کے حق میں نہیں، پولیس کو بااختیار بنایا جائے اور اس کی صفوں میں موجود سیاسی کارندے نکال دیئے جائیں تو دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے، کراچی کو قاتلوں اور بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، جماعت اسلامی کراچی کے ایشو پر اسلام آباد میں قومی کانفرنس بلائے گی، تمام جماعتیں سنجیدہ ہوں اور مل کر حالات کی بہتری کے لیے کوشش کریں تو امن بحال ہو سکتا ہے۔
اپنے بیان میں سید منور حسن نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں تیزی آ گئی ہے۔ صرف گزشتہ دو ماہ میں پانچ سو کے قریب افراد قتل ہو چکے ہیں۔ پورا شہر مافیاؤں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ پورے شہر میں قاتل گروپ بلاخوف و خطر دندناتے پھرتے ہیں۔ وہ اچانک نمودار ہوتے ہیں اور گولیوں کی بوچھاڑ کر کے بے گناہ انسانوں کا خون بہانا شروع کر دیتے ہیں۔ ہر گروہ کے سرپرست حکومت میں شامل ہیں، جس کی وجہ سے وہ پکڑے نہیں جاتے۔
سید منور حسن نے کہا کہ کراچی جل رہا ہے اور حکومت تماشا دیکھ رہی ہے۔ اسے ملکی سلامتی کے بجائے اپنا اقتدار اور مفادات عزیز ہیں ورنہ قاتلوں اور دہشتگردوں کو کون نہیں جانتا۔ جب بھی کچھ گینگ پکڑے جاتے ہیں ان کے سرپرست انہیں رہا کرالیتے ہیں۔ حکومت جب تک ان قاتلوں کے سرپرستوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہے گی، کراچی کا امن بحال نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات اس حد تک خراب ہو چکے ہیں کہ بعض حلقے اب کھلم کھلا کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کے مطالبات کرنے لگے ہیں، لیکن یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔
سید منور حسن نے مطالبہ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہاتھوں کو بے نقاب کیا جائے اور مجرموں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی جائے اور انہیں گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ 12 ربیع الاول، 12 مئی، 9 اپریل، 18 اکتوبر، سانحہ عاشورہ اور دیگر بڑے بڑے واقعات کی بے لاگ تحقیقات کر کے ان واقعات کے ذمہ داران کو سامنے لایا جائے، قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور کراچی کو اسلحہ سے پاک کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 89428
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش