3
0
Sunday 7 Aug 2011 01:53

26 اگست 2011ء جمعۃ الوداع کو ''عالمی یوم القدس'' کے طور پر منایا جائے، علامہ ساجد نقوی

26 اگست 2011ء جمعۃ الوداع کو
راولپنڈی:اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت ملک بھر، آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں 26 اگست 2011ء جمعۃ الوداع کے موقع پر ''عالمی یوم القدس'' منایا جائے گا۔ مرکزی ترجمان کے مطابق عالم اسلام کے قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی اور صیہونی تسلط کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے اور مظلوم فلسطینی، لبنانی، دنیا بھر کے مستضعف مسلمانوں کے ساتھ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے حسب سابق امسال بھی دنیا بھر کی طرح پاکستان میں یہ دن انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں قدس سیمینارز، احتجاجی ریلیاں اور جلوس اور احتجاجی پراگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی القدس کمیٹی اسلام آباد، راولپنڈی اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی طرف سے ایک بڑی احتجاجی ریلی دن 2 بجے میلوڈی چوک سے آبپارہ تک برآمد کی جائے گی، جس میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی و صوبائی عہدیداران، علمائے کرام، سیاسی شخصیات، طلباء تنظیموں کے نمائندگان اور مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے حضرات شرکت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 89921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
ماشاء اللہ اچانک بڑے بیانات شروع کردیے ہیں علامہ صاحب لگتا ہے کہ آپ بھی اب ریٹایر ہونا چاہتے ہیں
بیانات تک محدود ہیں۔ جناب عالی 23 سال قیادت کی مگر کوئی 100 افراد کا جلسہ نہ کرسکا ۔
Iran, Islamic Republic of
نهایت افسوس کیساته که دشمن نے همارے درمیان اتنے فاصلے پیدا کئے هیں که بعض دوستوں کو اتنا بهی معلوم نهیں که آقای ساجد نقوی نے100 افراد کا جلسہ کرایا ہے یا نهیں.
دوستوں سے چندسوالات
تحریک جعفریه پر پابندی کیوں لگی؟
لشکر جهنگوی اور سپاه .... آقای ساجد نقوی کے سخت ترین مخالف کیوں هیں؟
رهبر معظم نے کیوں کها ہے که آقای سید ساجد علی نقوی شروع هی سے ایک متحرک ،محنتی ،زحمت کش، اور مومن مرد ہیں.
سید حسن نصرالله نے کیوں کها ہے که میں آقای سید ساجد علی نقوی کی سیاست کو سلام پیش کرتا هوں.
تحریک جعفریه نے شمالی علاقه جات میں 10سال حکومت کس کی قیادت میں کی؟
خاندان رسول سے دو سینیٹر کس طرح قومی اسمبلی میں پهنچ گئے؟
آخر میں ایک شعر
مر جائے انسان تو بڑه جاتی ہےعزت
زنده ہے تو جینے کی سزا دیتی ہے دنیا
ہماری پیشکش