0
Wednesday 23 Dec 2020 23:31

قطر کے وزیر خارجہ کا دورہ روس، سرگئی لاروف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

قطر کے وزیر خارجہ کا دورہ روس، سرگئی لاروف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام ٹائمز۔ خلیجی ملک قطر کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ خلیجی بحران کے حل کے لیے سیاسی سطح پر کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ان کا یہ بیان خلیجی ممالک کے درمیان سفارتی تنازع کے حل کے لیے چلائی جانے والی تحریک کی تصدیق کے بعد سامنے آیا ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب مارات، بحرین اور مصر نے جون 2017 میں قطر پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران سے قریبی تعلقات کے الزامات عاد کرتے ہوئے اس سے سفارتی، تجارتی اور سفری تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ قطر نے کئی بار ان الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا اور مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کہا کہ خلیج تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے جس میں ممالک کی خود مختاری کا احترام کیا جائے اور عدم مداخلت کی پالیسی اپنائی جائے۔ انہوں نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قطر، خلیجی ممالک کی سیکیورٹی کے معاملے کو اہمیت دیتا ہے اور سمجھتا ہے کہ تناؤ میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم جی سی سی پر بطور علاقائی ادارہ دوبارہ اعتماد کو بحال کریں تو تنازع کو احسن انداز میں حل کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ قطری وزیر خارجہ نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ اس وقت ایک تحریک چل رہی ہے جس سے ہمیں امید ہے کہ وہ اس تنازع کو ختم کردے گی۔ رواں ماہ کے اوائل میں ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ قطر اور سعودی عرب تنازع کے حل کے لیے ابتدائی معاہدے کے قریب ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر و دامار جیرڈ کُشنر نے جنوری میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار منتقل کرنے سے قبل خلیجی بحران کے حل کی آخری کوشش کے طور پر خلیجی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ خلیجی سفارتی بحران کا حل قریب ہے جس میں تمام ممالک شامل ہیں اور حتمی معاہدہ جلد متوقع ہے۔

قطر اور خطے کے دیگر عرب ممالک کے مابین کشیدگی سے متعلق شہزادہ فیصل نے بحرین میں سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا کہ معاہدے کے سلسلے میں پیشرفت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس عمل میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رکھتے ہیں اور جو امکانات ہم دیکھتے ہیں وہ حتمی معاہدے کے لیے بہت مثبت ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ حتمی معاہدے میں تمام فریقین شامل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی قرارداد ہے جس میں تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا اور اس میں شامل تمام فریقین کے لیے اطمینان بخش ہے۔
خبر کا کوڈ : 905775
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش