0
Wednesday 24 Aug 2011 12:58

لیبیا،مخالفین کا طرابلس کو ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ، کئی سال تک لڑ سکتے ہیں، حکومتی ترجمان

قذافی کو گرفتار کر کے لیبیا میں ہی مقدمہ چلایا جائے گا، مخالفین
لیبیا،مخالفین کا طرابلس کو ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ، کئی سال تک لڑ سکتے ہیں، حکومتی ترجمان
طرابلس:اسلام ٹائمز۔ لیبیا میں مخالفین نے کرنل قذافی کے کمپاؤنڈ باب العزیزیہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ عبوری کونسل نے ہیڈکوارٹرز طرابلس منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جبکہ حکومتی ترجمان نے کہا ہے حکومت کئی سال تک لڑ سکتی ہے۔ دو روز کی شدید لڑائی کے بعد بالآخر مخالفین کرنل قذافی کے کمپاؤنڈ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ مخالفین نے دعویٰ کیا کہ قذافی کے ہیڈ کوارٹرز باب العزیزیہ پر ان کا مکمل کنٹرول ہے۔ مغربی میڈیا پر دکھائی جانے والے ویڈیو میں مخالفین قذافی کے کمپاؤنڈ میں نصب مجسمے پر سوار دکھائی دیتے ہیں۔ مخالفین کی جانب سے معمر قذافی کی گرفتاری یا ہلاکت کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
 ادھر سرسبز چوک میں شہریوں کی جانب سے جشن منائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری ہوائی فائرنگ کر کے اور پرچم لہرا کر اپنی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ مخالفین نے چوک کا نام شہدا چوک رکھ دیا ہے۔ ادھر بن غازی میں بھی جشن کا سماں ہے۔ دوسری طرف مخالفین کی کونسل نے اپنا ہیڈ کوارٹرز طرابلس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دنیاکے کئی ملکوں نے مخالف کونسل کو تسلیم کر لیا ہے۔
 قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قومی عبوری کونسل کے رہنما محمود جبریل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ لیبیا میں انتقال اقتدار کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آئندہ بدھ کو قطر میں لیبیا کے بارے میں ڈونرز کانفرنس ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد لیبیا میں سرکاری ملازمین کی عید سے قبل تنخواہوں کا بندوبست کرنا ہے۔ جبکہ حکومتی ترجمان موسیٰ ابراہیم کا کہنا ہے معمر قذافی اور ان کے حمایتی مخالفین کے خلاف کئی سال تک لڑ سکتی ہے۔ علاوہ ازیں جنگ کے دوران طرابلس کے فائیو سٹار ہوٹل میں پھنسے عالمی میڈیا کے نمائندوں کی فوٹیج بھی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ہوٹل کے باہر مخالفین اور معمر قذافی کے حمایتیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے، جبکہ صحافی حفاظتی جیکٹس اور ہیلمٹ پہنے ہوٹل میں بیٹھے ہیں۔
قذافی کو گرفتار کر کے لیبیا میں ہی مقدمہ چلایا جائے گا، مخالفین
قذافی مخالفین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قذافی کو گرفتار کرکے لیبیا میں ہی مقدمہ چلائیں گے، جب کہ مخالفین کی عبوری کونسل کو تیس ممالک نے تسلیم کر لیا ہے۔ دوسری طرف نکاراگوا نے قذافی کو پناہ دینے کی پیشکش کر دی ہے۔ قذافی مخالفین کی نیشنل کونسل کے ترجمان عبدالحفیظ گوگھا نے مصر کے سرکاری ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ قذافی کو گرفتار کرکے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں بھیجنے کے بجائے لیبیا میں ہی مقدمہ چلائیں گے۔ دوسری طرف مخالفین کی عبوری کونسل کو امریکا، یورپی یونین سمیت تیس ممالک نے تسلیم کر لیا ہے جب کہ نکاراگوا کے صدر اورٹیکا کے مشیر کا کہنا ہے کہ اگر قذافی چاہیں تو وہ ان کے ملک میں پناہ حاصل کرسکتے ہیں۔ ادھر قذافی کی فوج نے مصراتہ کے علاقے میں مخالفین پر اسکڈ میزائل داغے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طرابلس میں بھی میزائل فائر کیے گئے جبکہ قذافی نے لیبیا کے ایک ریڈیو اسٹیشن سے خطاب میں کہا ہے کہ جارحیت کے خلاف فتح یا موت تک لڑائی جاری ہے۔ قذافی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیبیا آتش فشاں بن چکا ہے، جہاں برسوں مزاحمت جاری رہ سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 94124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش