0
Friday 16 Jul 2021 22:12

فلسطینی ٹرک ڈرائیوروں کے عدم تعاون کے باعث صیہونی فوج "ڈرامہ" تک نہ رچا پائی، صیہونی اخبار

فلسطینی ٹرک ڈرائیوروں کے عدم تعاون کے باعث صیہونی فوج "ڈرامہ" تک نہ رچا پائی، صیہونی اخبار
اسلام ٹائمز۔ عبری زبان میں چھپنے والے ایک صیہونی اخبار نے 12 روزہ فلسطینی "سیف القدس" مزاحمتی آپریشن کے باعث غاصب صیہونی رژیم پر چھا جانے والے خوف و ہراس اور اس کے بری طرح ہڑبڑا جانے کی کیفیت سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے اس حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوج فلسطینی راکٹ انتفاضے کے جواب میں اپنی شدید ناکامی پر غزہ کے خلاف اپنے زمینی حملے کے آغاز کا ڈرامہ رچانا چاہتی تھی جو فلسطینی ٹرک ڈرائیوروں کے عدم تعاون کے باعث ناکام ہو گیا۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ غزہ کے خلاف زمینی حملے کی جرأت نہ ہونے کے باوجود صیہونی فوج حماس کے خلاف وسیع زمینی کارروائی کا ڈھونگ رچانا چاہتی تھی جبکہ 1948ء کی مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں ٹرک ڈرائیور، اپنی ہڑتال کے سبب کام پر نہ پہنچے جس کے باعث حماس کے خلاف (غاصب) اسرائیلی فوج کا ایک اہم "ناٹک" ناکام رہ گیا۔ فلسطینی روزنامے الاخبار نے یدیعوت آحارونوت سے نقل کرتے ہوئے لکھا کہ ایک طرف (مقبوضہ فلسطین کے غاصب) یہودی آبادکاروں کی جانب سے قدیم فلسطینی محلوں الشیخ جراح و محلہ السلوان سمیت مسجد اقصی پر حملے اور باب العامود پر قبضے کی کوشش اور دوسری جانب صیہونی فوج و (غاصب) یہودی آبادکاروں کے حملوں کے باعث فلسطینی علاقوں میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ صیہونی فوج کے لئے کام کرنے والے فلسطینی ٹرک ڈرائیور بھی ان دنوں کام پر نہ آئے تھے۔

اسرائیلی اخبار نے لکھا کہ بھاری گاڑیوں اور ٹرکوں ٹرالوں کے فلسطینی ڈرائیوروں کی جانب سے بھی دوسرے فلسطینی باشندوں کے مانند ہڑتال کئے جانے کے باعث نہ صرف صیہونی فوج کا نمائشی منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا بلکہ اسے مالی طور پر بھی شدید نقصان پہنچا ہے کیونکہ تل ابیب کی جانب سے ان فلسطینی ڈرائیوروں کے ہاتھوں سینکڑوں ٹینکوں اور بکتر بند اے پی سی گاڑیوں کے نمائش کے لئے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کئے جانے کی مکمل منصوبہ بندی کی جا چکی تھی۔ یدیعوت آحارونوت نے لکھا کہ صیہونی فوج کے لئے کام کرنے والی ٹراسپورٹ و اسلحہ ساز کمپنیوں کے اکثر ڈرائیور عرب نژاد ہیں جو پورے فلسطین میں ہونے والی حالیہ ہڑتال کے دوران کئی روز تک کام پر نہ آئے تھے جس کے باعث اسرائیلی فوج کو "ہنگامی حالت" کا اعلان کرنا پڑ گیا تھا۔

یدیعوت آحارونوت نے لکھا کہ اس بات کی بآسانی پیشینگوئی کی جا سکتی ہے کہ اگر شمالی محاذ پر لبنان کے ساتھ جنگ چھڑ گئی تو صیہونی فوج کو موجودہ ڈرائیوروں کے ساتھ ساتھ سینکڑوں دوسرے ڈرائیوروں کی ضرورت بھی پڑ جائے گی اور یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی فوج کے شعبہ لاجسٹک کے سربراہ کی جانب سے اس مسئلے کے بارے بھی صیہونی آرمی چیف ایویوکوخاوی کو خبردار کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسے بھاری فوجی گاڑیوں کے لئے کم از کم 2 ہزار "یہودی" ڈرائیوروں کی اشد ضرورت ہے جبکہ اس وقت صرف 500 ہی میسر ہیں جو سب کے سب فلسطینی و عرب ہیں درحالیکہ حالیہ غزہ جنگ کے دوران صیہونی رژیم کی جانب سے زمینی حملے کے لئے اپنی مکمل تیاری کا اعلان کیا جاتا رہا ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ فلسطینی راکٹ انتفاضے کے دوران غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم نے غزہ پر زمینی حملے کی نمائش کا گھناؤنا منصوبہ بنا رکھا تھا تاکہ یوں فلسطینی مزاحمتکاروں کی بڑی تعداد اپنے زیرزمین نیٹورک میں جا پہنچے جن پر بعدازاں صیہونی طیاروں سے حملہ کر کے ان سب کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل حقیقت میں زمینی حملہ شروع کر دیتا تب بھی فلسطینی مزاحمتتکار بڑی تعداد میں اپنی سرنگوں میں داخل ہوتے اور نہ صیہونی طیارے فلسطینی زیر زمین نیٹورک؛ "حماس کی میٹرو" کو نشانہ ہی بنا پاتے۔
خبر کا کوڈ : 943793
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش