0
Sunday 13 Feb 2022 03:23
فلسطین کیلئے ایران کی حمایت غیر مشروط ہے

امریکہ کا خطے سے انخلاء مسئلہ فلسطین کے حق میں ہے، خالد مشعل

فلسطین کے حامی دیگر ممالک کی نسبت ایران کا کردار بہت نمایاں ہے
امریکہ کا خطے سے انخلاء مسئلہ فلسطین کے حق میں ہے، خالد مشعل
اسلام ٹائمز۔ فلسطین سے باہر حماس کے سربراہ کا تہران کی فلسطین کیلئے غیر مشروط حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صیہونی حکومت خطے میں اب امریکہ کے لئے کارآمد آلہ کار نہیں ہے۔ فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، فلسطین سے باہر حماس کے سربراہ خالد مشعل کا اس بات پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطین کے مسئلے کے حل کیلئے ہمیں بین الاقوامی تبدیلیوں کا منتظر نہیں رہنا چاہیئے، کیونکہ ایسا کرنا غلط ہے۔ شہاب نیوز ایجنسی کا خالد مشعل کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "ہم وہ ہیں جو اپنی تقدیر خود بناتے ہیں، اپنے حال اور مستقبل کو خود تشکیل دیتے ہیں۔ عرب-عرب اور عرب-اسلامی اختلافات ہمارے لئے رنجیدگی کا باعث ہیں۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقائی اتحادوں میں صیہونی حکومت کی شمولیت تکلیف دہ ہے، انہوں نے کہا؛ خطے سے امریکی انخلاء اور چین و روس سے (امریکی) ٹکراو، علاقائی ممالک کے لئے اس بات کے مواقع بڑھاتا ہے کہ وہ امریکہ کی پیروی کرنے کی بجائے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

حماس کے اس عہدیدار کا تاکید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خطے سے امریکی انخلاء مسئلہ فلسطین کے مفاد میں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں اسرائیل کا وجود اب امریکہ کے لئے کارآمد آلہ کار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بین الاقوامی قانونی حیثیت زوال پذیر ہے، جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں اس پر پابندیاں بڑھ رہی ہیں۔ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اوسلو معاہدہ ایک سراب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں، 2020ء اور 2021ء میں مزاحمتی کارروائیاں دو برابر ہوچکی ہیں، ہم پوری قوت کے ساتھ مزاحمت کے معیار کو بہتر بنانے، اس میں تیزی لانے کیلئے جدید حربوں اور مختلف وسایل استعمال کرنے کی کوشش رہے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے داخلی محاذ پر متحد ہونے کی جانب تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے کی اقوام (اسرائیل کیساتھ) تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرتی ہیں، جس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ کویتی کھلاڑی محمد العوضی نے اسرائیلی کھلاڑی کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔

فلسطین سے باہر تحریک حماس کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حماس کے تعلقات 1990ء کی دہائی سے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین کے حامی دیگر ممالک کی نسبت ایران کا کردار بہت نمایاں اور فلسطین کے لئے اس کی حمایت غیر مشروط ہے۔ خالد مشعل نے اس سے قبل مسلم امہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ فلسطینی کے حل اور فلسطینی عوام کی مدد کے لیے اپنی ہم آہنگی کی کوششیں تیز کریں۔ انہون نے تاکید کہ کہ ہم جس مرحلے میں اب ہیں، یہ مرحلہ فلسطین کی آزادی کی کے لئے بھرپور اور وسیع جنگ کی تیاری کا مرحلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین حق و باطل کے درمیان جنگ کا مرکز اور امت مسلمہ کا قطب نما ہے، جس پر سب کی توجہ مرکوز ہونی چاہیئے۔

خالد مشعل نے کہا کہ حماس اس وقت تک اپنی مقاومت جاری رکھے گی، جب تک فلسطین کا ذرہ ذرہ آزاد اور اس سرزمین مبارک کے تمام مقدسات اسلامی واپس نہ لے لئے جائیں۔ فلسطین سے باہر حماس کے سربراہ نے یہ بات واضح کی کہ "وہ سرزمین جس پر طاقت کے زور پر قبضہ کیا گیا ہے، وہ طاقت کے علاوہ واپس حاصل نہیں کی جاسکتی۔۔۔۔ بعض ممالک کی جانب سے غاصب اسرائیل کے ساتھ اپنے روابط کو معمول پر لانا اور اسے اپنا دوست و شریک صلح قرار دینا قابل مذمت ہے۔" آخر میں ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطین کی سرزمین کی یہودی سازی کے لئے بنائے گئے تمام منصوبے باطل ہیں اور یہ منصوبے ان علاقوں کی حقیقی مالکیت اور ان کی عربی اسلامی شناخت میں کوئی تبدیلی ایجاد نہیں کرسکیں گے۔
خبر کا کوڈ : 978669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش