اسلام ٹائمز۔ برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ غاصب صیہونی وزیراعظم نے بحرین کے اپنے اولین دورے میں بحرینی شاہی حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ ایران کے خلاف خطے کے اتحاد میں شامل ہو جائیں۔ برطانوی اخبار ٹائمز نے اس حوالے سے شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ باوجود اس کے کہ غاصب صیہونی رژیم و بحرینی شاہی رژیم نے اپنے سرکاری بیانات میں صرف دوجانبہ اقتصادی و سفارتی تعلقات پر ہی تاکید ہے، رپورٹس ثابت کرتی ہیں کہ نفتالی بینیٹ نے اپنے بیانات اور خفیہ ملاقاتوں میں اس بات کا واضح اعلان کر دیا تھا کہ اس کی جانب سے انجام پانے والے بحرین کے حالیہ دورے کا مقصد ایران کے خلاف خطے کے اتحاد کو مستحکم کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی وزیراعظم نے تل ابیب کو ترک کرنے سے قبل بحرین کے اپنے دورے کے بارے کہا تھا کہ اس پر نشیب و فراز زمانے میں ضروری ہے کہ ہم اس خطے سے، مشترکہ خطرات سے بھرپور مقابلے کے لئے حسن نیت اور باہمی تعاون پر مبنی ایک پیغام ارسال کریں جس کے بعد بحرین کے دورے کے دوران بحرینی اخبار الایام کے ساتھ گفتگو میں بھی نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ ایران اور اس کے حامیوں کے خلاف دن رات جنگ لڑیں گے اور امن و امان، سکیورٹی اور استحکام کے لئے اپنے دوستوں کی ہر اس وقت مدد کریں گے جب وہ ہمیں کہیں گے۔
روزنامہ ٹائمز نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ ایران کے خلاف خلیجی ممالک اور غاصب صیہونی رژیم کے درمیان اتحاد کا قیام، درحقیقت بحرین میں موجود امریکی نیوی کی پانچویں یونٹ کے کمانڈر بریڈ کوپر کے ایجنڈے میں شامل تھا جس کے بارے بحرین پہنچنے کے بعد غاصب صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک اور ان کے طاقتور اتحادی ملک امریکہ کے درمیان جاری مکاری، عنقریب انتہائی قریبی تعلقات میں بدل جائے گی۔