1
Friday 4 Mar 2022 13:53

پشاور کی شیعہ جامع مسجد میں خودکش دھماکا، 30 افراد شہید

پشاور کی شیعہ جامع مسجد میں خودکش دھماکا، 30 افراد شہید
اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقے قصہ خوانی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 30 افراد شہید جبکہ کئی زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں 70 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکے میں زخمیوں ہونے والوں کو لیڈی ریڈنگ استپال منتقل کیا جا رہا ہے۔ دھماکا ایک تنگ گلی میں واقع مسجد میں ہوا ہے، دھماکا نماز جمعہ کے دوران ہوا جس میں اب تک 5 افراد کی اموات کی تصدیق ہوئی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، شہر میں ریسکیو کی بہترین سروس ہے لیکن گلی تنگ ہونے کی وجہ سے ریسکیو رضاکاروں کو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ جمعے کی نماز کے دوران پیش آیا۔  ترجمان لیڈی رینڈنگ اسپتال کے مطابق، دھماکے میں زخمی 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قبل نامعلوم افراد کی جانب سے علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور اس کے بعد مسجد کے اندر دھماکا ہو گیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ریسکیو، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق معاون خصوصی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ دھماکا نمازجمعہ کے دوران ہوا۔اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اور کارروائی کی۔ کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) محمد اعجاز خان نے بتایا کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں شیعہ جامع مسجد میں 2 حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک پولیس جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا جس کی حالت تشویشناک ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ قصہ خوانی بازار کی مسجد میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا، سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور سکیورٹی کے لیے مسجد کے گیٹ پر دو کانسٹیبل تعینات تھے۔ عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر  ۵ سے ۶ فائر کیے اور پھر اندر آ کر خود کو اڑا دیا، دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔ عینی شاہد کے مطابق اس علاقے میں چار دن پہلے بھی ایک گھر پر دستی بموں سے حملہ ہوا تھا مگر انتظامیہ نے سکیورٹی بڑھانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ 
خبر کا کوڈ : 981933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش