0
Tuesday 11 Apr 2023 23:47
تجزیہ 36

پاکستان کا سیاسی بُحران

روز بروز بدلتی صورتِ حال
متعلقہ فائیلیںتجزیہ 36
پاکستان کا سیاسی بُحران…روز بروز بدلتی صورتِ حال
مہمانِ : سید کاشف رضاصحافی، سیاسی تجزیہ نگار (اسلام آباد)                
میزبان:سید انجم رضا
 
اہم نکات:
موجودہ سیاسی بحران اتفاقی یا اچانک صورت حال نہیں بلکہ مقتدر حلقوں کی جانب سے سوچی سمجھی اسکیم لگتی ہے،
پی ٹی آئی اور عمران خان کی جماعت کوئی منفرد سیاسی جماعت نہیں، بلکہ اسی ملک کے بنائے گئے سیاسی جمہوری عمل کا نتیجہ ہے، اور دیگر سیاسی گروہوں کی طرح یہ بھی اسی نرسری کا پودا ہے، پی ٹی آئی اور عمران خان کی تاریخ بھی سیاسی تضادات اور یوٹرن سے بھری ہوئی ہے
اور آج جب آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کی جائے تو یہ عمران خان کے موقف کی حمایت نہیں بلکہ ان قوتوں کی مخالفت ہے جن کے لئے پاکستان کا آئین موم کی ناک کی طرح ہے، ان کے لئے پاکستان کا آئین ایک کاغذ کے ٹکرے کی طرح ہے اور وہ آئین اور قانون کو اپنے جوتے کی نوک پہ رکھتی ہیں
وہ ریاستیں جو اپنے ہی بنائے ہوئے اور قانون کو جوتے تلے روندتی ہیں، ان کا وجود خطرے میں پڑجاتا ہے،
یہ بات بالکل درست ہے کہ عمران خان نے اپنے سیاسی مفادات کے تحت ایک پولیٹیکل مووو بنائی اور دو صوبائی اسمبلیاں تحلیل کردیں، اُس نے پی ڈی ایم حکومت کے خلاف ایک جمہوری کارڈکھیلا
بحث یہ نہیں بنتی کہ سوموٹو درست ہے یا غلط ، فیصلے سے اختلاف یا تنقید کی جاسکتی ہے، مگر الیکشن تو نوے دن کی پابندی سے ہی کرانا ہے، اور دیگر ججز جو بھی رائے دیں ، مگر مستند تو آرڈر آف کورٹ یعنی سُپریم کورٹ کا فیصلہ ہے
 
اصل میں پی ڈی ایم اس وقت انتہائی غیر مقبول حکومت بن چکی ہے، اس کے نزدیک الیکشن میں جانا سیاسی موت ہے، ہمیں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیئے کہ عمران خان کو بھی اقتدار سے الگ کرنے والے وہی ہیں جو اقتدار میں لے آئے تھے، اس مُلک میں لڑائی سول سُپر میسی کی نہیں بلکہ زیادہ بہتر کون بوٹ پالش کرتا ہے، اس بات کی ہے
 
پاکستان میں ہزاروں معصوم افراد کے قاتل بلکہ ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والے بدنام زمانہ گروہ کا سربراہ مین اسٹریم میڈیا پہ پریس کانفرنس کرتا ہے، مذہبی کارڈ کھیلے جانے کا کھُلا ثبوت ہے
لگتا یہ ہے حکومتوں کو برسرِ اقتدار لانے اور پھر اقتدار سے اُتارنے کے لئے ان تکفیری شدت پسندوں کو جو استعمال کرتے ہیں، وہی ان کے بھی پیچھے ہیں
 
پی پی پی کو مخمصے سے نکلنا ہوگا، آئین کی خالق ہونے کی مدعی جماعت کو آئین کو پاوں سے روندنے کےعمل سے بچنا ہوگا، وگرنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی
جمہوریت اور آئین و قانون کے محافظ ہونے کے دعویداروں کو آمروں کے طریقوں سے بچنا ہوگا
 
 
 
خبر کا کوڈ : 1051833
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش