0
Sunday 7 Apr 2024 16:04

سکردو میں یوم القدس ریلی، عوام کی بھرپور شرکت، ویڈیو رپورٹ

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم

سکردو میں انجمن امامیہ بلتستان کی زیر نگرانی جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا گیا۔ ریلی کی قیادت ملی تنظیموں کے رہنماؤں اور علمائے کرام نے کی۔ مرکزی عیدگاہ سندوس میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ہزاروں فرزندان توحید نے سندوس سے یادگار تک القدس ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے پرچم، بینرز، پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکاء ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کیساتھ اظہار برائت کرتے رہے۔ ریلی کے شرکاء امریکہ اور اسرائیل کیخلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضا کئی گھنٹوں تک مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل اور اسرائیل کے ہمدرد مردہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔
 
یوم القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یوم القدس کی ریلیوں میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے ثابت کر دیا کہ پاکستان میں اسرائیل کے ہمدردوں کی سرگرمیاں ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔مقررین کا کہنا تھا کہ حماس و حزب اللہ اور جہاد اسلامی کا باہمی اتحاد دشمن کی صفوں میں کہرام مچا رکھا ہے، اسرائیل نابودی کے سفر پر تیزی سے گامزن ہے۔ بیت المقدس کی نجات کا واحد راستہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ہے۔
 
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں اہل فلسطین کی نسل کشی کر رہا ہے، جس کے ٹھوس شواہد پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کے حوالے سے سیز فائر کی قرارداد پاس ہونے کے باوجود اسرائیل جنگ بندی سے انکاری ہے اور مسلسل سویلین آبادی پر حملے کر رہا ہے، ایسے میں یہ واضح ہو چکا کہ اسرائیل کو واضح طور پر امریکہ کی پشت پناہی کے ساتھ عالمی استعمار نے غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل کی اجازت دے رکھی ہے، ہم اسرائیل کے جنگی جرائم میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس جیسے معاون ممالک کو برابر قصور وار سمجھتے ہیں۔ 
 
ریلی میں شامل عوام اور علماء نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اہل غزہ کی سفارتی، اخلاقی و عملی معاونت کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائے اور حماس کی قیادت کے ساتھ بھی براہ راست بات چیت کے دروازے کھولنے چاہیے اور سفارتی محاذ پر اسرائیل کو ہر میدان میں للکارنا ہوگا۔ القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے مشرق وسطیٰ میں اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی جدوجہد اور گریٹر اسرائیل جیسے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جبکہ اہل غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیل کا سمندری محاصرہ کرنے کے یمن کے سنہری کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
 
مقررین نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیلی جرائم پر دی گئی پٹیشن کا بھرپور خیرمقدم کیا اور کہا کہ جنوبی افریقہ کے فلسطین کیلئے کردار کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ طوفان الاقصیٰ کی برکات سے پہلی بار مسلم ممالک کے علاوہ دنیا بھر میں غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر احتجاج، مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی ہیں اور عوام نے اپنی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں نسل کشی بند کی جائے۔ مقررین نے عوام سے اسرائیلی پروڈکٹس کا عملی بائیکاٹ کرنے پر بھر پور زور دیا اور حکومت پاکستان اور بلتستان کی انتظامیہ کو بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل پروڈکٹس کا برملا بائیکاٹ کر دے۔ 
 
مقررین نے گلگت بلتستان کی عوام کو بھی آگاہ کیا کہ آج دشمن کی نظر گلگت بلتستان میں ہے، آج ہمارا دشمن مختلف شکلوں میں بلخصوص زمین کی خریدو فروخت کی شکل میں گلگت بلتستان میں نفوذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ گلگت بلتستان کو مستقبل کی فلسطین بنانے کے حوالے سے دشمن آج متحرک ہے، اگر عوام خاموش اور بے خبر رہیگی تو جو حالات آج غزہ میں نظر آرہے ہیں وہی حالات خدانہ خواستہ گلگت بلتستان میں پیدا ہونگے۔ آخر میں مردہ باد امریکہ اور اسرائیل کے فلگ شگاف نعروں کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کا اختتام ہوا۔
خبر کا کوڈ : 1127334
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش