0
Saturday 25 Apr 2009 13:55

بین الاقوامی صیھونی تنظیم

بین الاقوامی صیھونی تنظیم
مختلف ممالک میں صیہونیوں کے نمائندوں اور صیہونی مملکت کے مختلف اتحاد (کہ جن میں اکثریت سرمایہ دار اور ثروتمند طبقہ شامل ہے) پر مشتمل ایک بین الاقوامی صیہونزم کانگریس تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کانگریس صیہونیوں کی سب سے زیادہ بااختیار اور تمام بڑے فیصلہ جات کرنے والا ادارہ بن گئی ہے۔ اس میں کئی گروہ بھی تشکیل دیئے گئے ہیں جیسے قانون سازی، قضائی، نظارتی، اقتصادی، کلی و جزوی وغیرہ۔ اس کانگریس کا انعقاد ابتداء میں ہر سال، پھر ہر دو سال میں ایک بار اور اب ہر چار سال میں ایک بار ہوتا ہے۔
صیہونزم کی عمومی کمیٹی:
یہ کمیٹی مذکورہ بالا کانگریس کے انعقاد کے حوالے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق تنظیم کو چلانے کی ذمہ دار ہے۔ اس کمیٹی کا اجلاس عام طور پر ہر سال ایک بار اور اس کے اہم ذمہ داروں کا اجلاس بڑے منظم انداز سے ہر ماہ ڈیڑھ ماہ بعد ہوتا ہے۔
اجرائی کمیٹی:
اجرائی کمیٹی یا آپریشنل کمیٹی جو درحقیقت پوری تنظیم کے لیے آپریشنل بازار کا درجہ رکھتی ہے تمام پروگرامز، منصوبوں اور قراردادوں پر عمل درآمد کروانے کی ذمہ دار ہے۔ اس کمیٹی کا مرکزی دفتر قدس میں ہے۔ اس کی ایک برانچ نیو یارک میں بھی ہے۔
بین الاقوامی صیہونی تنظیم کا اقتصادی نظام:
1897ء میں جب سوئٹزر لینڈ کے شہر ''باسل'' میں پہلی صیہونی کانگریس کا انعقاد ہوا، اسی زمانے سے اس قیادت نے یہ بھی طے کر لیا کہ مالیات کا بھی ایک مربوط اور منظم نظام ایجاد کیا جائے تاکہ سیاسی فعالیتوں کے اخراجات پورے کرنے کے ساتھ ساتھ ہجرت کرنے والے لوگوں کے لیے وظیفہ اور فلسطین میں سکونت اختیار کرنے والے یہودیوں کے اخراجات اور ان کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ تنظیم کا یہ شعبۂ مالیات جو علانیہ طور پر حکومتوں اور لوگوں سے چندہ اکٹھا کرتا ہے اس کے علاوہ خفیہ طور پر کئی ایک پیچیدہ راستوں کے ذریعہ بھی اپنی مالی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
یہودیوں کے شعبۂ مالیات کے تین اصلی یا بنیادی اکاؤنٹس ہیں جن کی شرح درج ذیل ہے:
١) رہائشی اکاؤنٹ: یہ وہ پہلا یہودی اکاؤنٹ ہے جس کا ہدف فلسطین میں یہودیوں کی رہائش کو وسعت دینا ہے۔ یہ ایک شئیر ہولڈنگ کمپنی کے عنوان سے رجسٹرڈ (ایک شئیر ایک پونڈ) ہوا۔ لیبر بینک کی تاسیس، بجلی فراہم کرنے والی کمپنی میں سرمایہ کاری اور مہاجر یہودیوں کو قرضوں کی فراہمی وغیرہ اس اکاؤنٹ کی سروسز میں سے ہیں جو آگے چل کر ''سینٹرل بینک اسرائیل'' کی صورت اختیار کرگیا۔
٢) یہودی قومی اکاؤنٹ: یہ تنظیم کے ایک بازار کے عنوان سے تشکیل دیا گیا جس کا ہدف اراضی کی خرید، ناقابل استعمال اراضی کو قابل استعمال و قابل کاشت بنانا اور تمام سرزمین کو یہودی کرنا تھے۔ اس اکاؤنٹ میں سرمایہ لانے کا طریقہ اس طرح سے بنایا گیا کہ نیلے رنگ کے چھوٹے چھوٹے صندوقچے گھروں میں اور دیگر تمام یہودی اداروں میں دروازوں کے ساتھ نصب کیے گئے تاکہ لوگ آتے جاتے کچھ نہ کچھ امداد اس میں ڈالتے رہیں۔ 1948ء میں اس اکاؤنٹ میں تقریب نو لاکھ چھتیس ہزار ہیکٹر زمین (کہ جو اس وقت یہودیوں کی ملکیت میں کل اراضی کا نصف تھا) کی قیمت جمع ہو چکی تھی۔
٣) تاسیسی اکاؤنٹ: یہودی ایجنسی اور بین الاقوامی صیہونی تحریک کی مالی حوالے سے ریڑھ کی ہڈی کی مانند یہی اکاؤنٹ ہے۔ اس کی ذمہ داریوں میں تمام امدادوں کو متمرکز کرنا، تمام قرضہ جات اور متروکہ اموال کو مناسب طریقہ سے استعمال کرتے ہوئے فلسطینی سرزمین میں تعمیری منصوبوں کو پورا کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور پھر اسرائیلی مملکت کے قیام کے وقت اس اکاؤنٹ کو اور اہم ذمہ داریاں سونپ دی گئیں جن میں جدید مہاجروں کی نامزدگی اور انہیں سکونت دینا، چھوٹے بڑے رہائشی منصوبوں کا اجراء، کھیتی باڑی کا فروغ، صنعت، تعلیم، صحت و صفائی اور جوان تر لوگوں کو ہجرت کروانے جیسے شعبوں میں اس کا کردار بڑھتا چلا گیا۔ یہ اکاؤنٹ اسرائیل اور امریکہ کے علاوہ دوسرے 47 ممالک میں بھی فعال ہے۔
بین الاقوامی صیہونزم تنظیم سے وابستہ دیگر ادارے:
بہت سارے ایسے ادارے اور تنظیمیں ہیں جو مختلف ممالک میں علانیہ اور رسمی طور پر صیہونزم کے حوالے سے متحرک ہیں اور ان کی یہ فعالیت سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، دفاعی اور اسلحہ سازی جیسے شعبوں میں ہے۔ ان میں معروف ترین امریکہ کی آیپاک، فرانس کی الیانس، امریکہ میں صہیونزم یونین، کینیڈا میں آگوڈیٹ صیہون وغیرہ ہیں۔ فی الحال سب سے زیادہ اہم ترین ادارے امریکہ میں متحرک ہیں۔

خبر کا کوڈ : 3613
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش