0
Saturday 19 Oct 2019 19:22

کراچی میں پیپلز پارٹی کا جلسہ عام، حکومت مخالف مارچ کا اعلان

کراچی میں پیپلز پارٹی کا جلسہ عام، حکومت مخالف مارچ کا اعلان
رپورٹ: ایس ایم عابدی

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند اور اپنے انتقامی رویے سے باز آجائے، سابق صدر آصف علی زرداری کو علاج کے لئے فوری اسپتال منتقل کیا جائے، پیپلز پارٹی سلیکٹڈ حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر آمر کا مقابلہ اور بحالی جمہوریت کی جنگ لڑی، شہید بے نظیر بھٹو نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود وطن واپس آکر جمہوریت کا دفاع کیا، 18 اکتوبر کے سانحہ کا ریموٹ کنٹرول پرویز مشرف، ان کے ساتھیوں اور ایم کیو ایم وزیر داخلہ کے پاس تھا، پیپلز پارٹی آمروں کے خلاف ختم نہ ہونے والی جنگ لڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت پر جھوٹے مقدمات اس جنگ کی کڑی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیاقت علی خان، شہید بھٹو، بے نظیر بھٹو کو شہید کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، واقعاتی شہادتیں موجود ہیں کہ سانحہ 18 اکتوبر اور بے نظیر بھٹو کی شہادت میں سابق صدر ملوث تھے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مہنگائی، ٹیکسوں کی بھرمار، لاڑکانہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے خلاف مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، شیری رحمن، تاج حیدر، جاوید ناگوری، پروفسیر این ڈی خان، شہلا رضا، وقار مہدی، راشد ربانی و دیگر نے سانحہ کارساز اور سلیکٹڈ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف کراچی میں مزار قائد پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، مولانا بخش چانڈیو، پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ، آصف خان صوبائی وزرا، سینیٹرز، ارکان صوبائی و قومی اسمبلی، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے عہدیدار و دیگر موجود تھے۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلاول بھٹو سیاسی جدوجہد کی علامت ہیں، 18 اکتوبر اور سانحہ 27 دسمبر ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے، پیپلز پارٹی ہر دور میں جمہوریت بہترین انتقام ہے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، بلاول بھٹو نے والدہ کی طرح آج کے مشکل حالات میں عوام کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں کہ ملک و قو م سے کیسے رشتہ نبھایا جاتا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر اور صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ آج ہم 18 اکتوبر سانحہ کے شہدا کی یاد منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ بم دھماکے، شہادتیں اور انتخابات میں دھاندلی پیپلز پارٹی کے نصیب میں کیوں ہیں، صوبائی ہو یا وفاقی حکومت کی راہ میں رکاوٹ پیپلز پارٹی کے کیوں ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم حکومت میں ہوتے ہیں تو عوام کی بھلائی کرنا چاہتے ہیں تو ہمارے پیر کھینچے جاتے ہیں، سازشیں کی جاتی ہیں، میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس حکومت نے اپنا ایک سال مکمل کیا ہے، یہ حکومت فرشتوں کی حکومت ہے، اس میں سب ارسطو اور فرشتے ہیں، ان کی حکومت نے 1 کروڑ نوکری اور 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے سال میں بس 1 گھر یا نوکری نہیں دی، بلکہ لاکھوں کو بے گھر اور بے روزگار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح زرداری، فریال تالپور، آغا سراج، خورشید شاہ کو جس پیمانے پر گرفتار کیا تو نیب پرویز خٹک، پرویز الہی، اسد قیصر، خسرو بختیار کو گرفتار کرو، بیورو کریٹس اور صنعتکاروں کو نیب نے چھوٹ دی ہے تو اب صرف پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ہی باقی رہ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا ادارہ صرف سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے لئے بنا ہے تو اس سے ملک ترقی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے الیکشن میں جے یو آئی کے راشد سومرو معظم عباسی کو اسلام آباد کے دھرنے میں ضرور لے جائیں گے تاکہ وہ اپنی پارٹی کی حکومت گرانے کی مہم میں اس کو شامل کریں کیونکہ ضمنی الیکشن میں جے یو آئی نے معظم عباسی کو سپورٹ کیا تھا اور یہ بات مولانا فضل الرحمن کو بھی دیکھنی چاہیئے۔ پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمن نے کہا کہ سانحہ 18 اکتوبر کا ریموٹ کنٹرول جن لوگوں کے ہاتھ میں تھا، وہ اس وقت گلف کھیل رہے تھے اور اب بیرون ملک ہیں، سانحہ 18 اکتوبر کی ایف آئی آر پیپلز پارٹی کی مرضی سے نہیں کاٹی گئی، اس وقت ریاست نے سانحہ کے شواہد مٹا کر کیس کو خراب کیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر پیپلز پارٹی کے لئے سوگ کا دن ہے، اس دن کو ہم کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نیب زدہ سیاست دان جو حکومت کی حمایت میں کھڑے ہیں، ان کی گرفتاری ہوتی ہے نہ انہیں تفتیش کے لئے طلب کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف عوام کی جنگ لڑنے والے حکمرانوں اور دو سابق وزرائے اعظم سے احتساب کے نام پر تفتیش ہو رہی ہے، سابق صدر کو جیل میں رکھا گیا ہے اور پیپلز پارٹی کی کئی اہم شخصیات کو احتساب کے نام پر پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت ایک سال میں اپنی ناکامیوں کا ریکارڈ بنا چکی ہے، موجودہ حکومت کا ایجنڈا تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ملک میں مہنگائی کا سونامی آیا ہوا ہے، ملک کی تاریخ میں کبھی ڈالر کی قیمت میں 27 فیصد اضافہ نہیں ہوا، ادویات کی قیمتیں دو سو فیصد بڑھ چکی ہیں، عوام کی قوت خرید پر حکمران حملہ آور ہیں۔ پیپلز پارٹی سندھ کے نائب صدر راشد ربانی نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ شہدا سے رقم ہے، سلام ہے ان شہدا اور ان کے وارثوں کی استقامت کو، جنہوں نے جمہوریت کے لئے جان قربان کی، شہدائے 18 اتوکبر نے آئین پاکستان اور قوم کی سر بلندی کے لئے قربانی دی۔ پیپلز پارٹی کراچی کی رہنما شہلا رضا نے اپنے خطاب میں کہا کہ 18 اکتوبر کو جمہوریت کے پروانوں اور شہید جمہوریت پر شب و خون مارا گیا، پیپلز پارٹی پر 18 اکتوبر کو اس لئے وار کیا گیا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام کا نعرہ شرمندہ تعبیر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہید جمہوریت بے نظیر بھٹو کا راستہ روکنے کے لئے 18 اکتوبر کو شب خون مارا گیا۔ پیپلز پارٹی کراچی کے سیکرٹری جنرل جاوید ناگوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمہوریت کی بحالی کے لئے وطن آمد پر شہید بے نظیر بھٹو پر حملہ کیا گیا، شہدائے 18 اکتوبر نے جان قربان کرکے تاریخ رقم کی۔

انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہر آمر کا مقابلہ اور بحالی جمہوریت کی جنگ لڑی، شہید بے نظیر بھٹو نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود وطن واپس آکر جمہوریت کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آمروں کے خلاف ختم نہ ہونے والی جنگ لڑ رہی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت پر جھوٹے مقدمات اس جنگ کی کڑی ہیں، کراچی میں جب بھی شفاف انتخابات ہوئے پیپلز پارٹی واحد سیاسی قوت بن کر سامنے آئے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر قانون پروفیسر این ڈی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی قربانیوں نے پاکستان کی تاریخ مرتب کی ہے، تاریخ مطالبہ کرتی ہے کہ لیاقت علی خان، شہید بھٹو، شہید بے نظیر بھٹو کو شہید کرنے والے کون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت میں اس وقت کے حکمران کا ہاتھ ہے، واقعاتی شہادتیں موجو د ہیں کہ بے نظیر کی شہادت میں سابق صدر ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کا فالور کہلانے والے کو شیر ہونا چاہیئے، ٹیپو سلطان جرات جیسی جرات شہید ذوالفقار علی بھٹو نے دکھائی، وہ سولی چڑھ گئے مگر سر نہ جھکایا، 18 اکتوبر کا چشم دید گواہ ہوں کہ لوگ بھاگے نہیں مگر اپنی قائد بے نظیر کی اپنی جان سے بڑھ کر حفاظت کی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند اور موجودہ حکومت انتقامی رویئے سے باز آجائے، سابق صدر آصف علی زرداری کو علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکمران سابق صدر پرویز مشرف کا تسلسل ہے، موجودہ حکومت کا انتخاب انہی قوتوں نے کیا، جنہوں نے مشرف اور ان کی ٹیم کا انتخاب کیا تھا، مشرف دور کی طرح موجودہ حکمران عوام پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی مذمت کرتے ہوئے لاڑکانہ الیکشن کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ دھاندلی میں ملوث سرکاری مشینری کو انتخابی قوانین کے تحت سزا نہیں دی جاتیں۔ پاکستان  پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقار مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کے لئے جو قربانیاں دیں، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، کراچی میں پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بقاء اور امن کے لئے جانیں قربان کیں، ایم کیو ایم کی دہشت گردی کا مقابلہ کیا، 18 اکتوبر کے سانحہ کا ریمورٹ کنٹرول پرویز مشرف کے ان ساتھیوں کے پاس تھا، اس وقت وزیر داخلہ بھی ایم کیو ایم کا تھا، پیپلز پارٹی آج سے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 822926
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش