0
Monday 3 Oct 2011 19:57

ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے، عوام کی قوت برداشت جواب دے گئی، ہنگامے پھوٹ پڑے، پرتشدد احتجاج

ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے، عوام کی قوت برداشت جواب دے گئی، ہنگامے پھوٹ پڑے، پرتشدد احتجاج
لاہور:اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے، بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام کی قوت برداشت جواب دے گئی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات سمیت کئی شہروں میں توڑ پھوڑ کی گئی جبکہ بعض ٹرینوں پر پتھرائو بھی کیا گیا۔ لوڈشیڈنگ کے خلاف کراچی میں بھی احتجاج کیا گیا۔ گجرات میں لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے کے دوران واپڈا کمپلیکس اور واپڈا کی تین گاڑیوں سمیت بیس کے قریب موٹر سائیکلوں کو نظرآتش کر دیا گیا۔ مسلم لیگ نواز کے سٹی صدر جاوید بٹ نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف شٹرڈاﺅن ہڑتال اور احتجاج کی کال دے رکھی تھی آج صبح سے ہی شہر کے بیس سے زائد مقامات پر احتجاج کا سلسہ شروع کر دیا گیا۔ مظاہرین کا ایک جلوس جس میں 700 سے زائد طلباء اور شہریوں کی کثیر تعداد شامل تھی جنہوں نے واپڈا کمپلیکس پر دھاوا بول دیا اور اس میں کھڑی موٹر سائیکلیں گاڑیاں نظر آتش کر نے کے ساتھ کمپلیکس کو نظر آتش کر دیا جس کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہو گیا۔ فائر بریگیڈ کی کوئی بھی گاڑی آگ بجھانے کے لئے موقع پر نہ پہنچ سکی اور نہ ہی پولیس کی مناسب نفری مشتعل مظاہرین کو کنٹرول کر سکی۔  
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس نے شہریوں کے دن کا سکون اور رات کی نیندیں غارت کر رکھی ہیں۔ گوجرانوالہ میں مشتعل شہری سڑکوں پر نکل آئے، ہنگامہ آرائی کے دوران ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے۔ فیصل آباد میں لوڈشیڈنگ کے خلاف سمندری روڈ پر شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر روڈ بلاک کر دی۔ انجمن تاجران کی اپیل پر شہر میں مکمل شٹرڈاوٴن ہے۔ گوجرانوالہ میں بھی بجلی کی بندش پر نارا ض شہری سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین نے جعفر ایکسپریس پر پتھراوٴ کیا اور واپڈا کی گاڑی کو آگ لگا دی، مظاہرین نے بعدازاں کیپکو آفس کا گھیراوٴ کر لیا اور دفتر میں کھڑی تین سرکاری گاڑیوں کو نذرآتش کر دیا، اسی دوران بینکوں کے شیشے توڑ دیئے گئے، پتھراوٴ سے ڈی ایس پی قیوم گوندل اور ایس ایچ او سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ پنجاب کے دیگر کئی شہروں میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ جنوبی پنجاب میں ملتان سمیت ڈیرہ غازی خان، بہاول پور، لیہ، لودھراں، خانیوال اور وہاڑی میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جھنگ، چنیوٹ، بھوانہ، سرگودھا، گوجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ میں مجموعی طور پر 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر کر رکھے ہیں۔ فیصل آباد کے شہری طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف آج پھر سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کراچی میں بھی دس سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف مقامات پر عوامی احتجاج کیا گیا۔شمالی بلوچستان کے علاقوں چمن، پشین ، لورالائی اور ژوب سمیت مختلف شہری علاقوں میں 15 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ نصیرآباد، جعفرآباد اور جھل مگسی میں لوڈشیڈنگ کا مجموعی دورانیہ 16 سے 18 گھنٹے تک ہے۔ صورتحال کے باعث سیکڑوں رائس ملیں بند ہو گئی ہیں جہاں روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور بےروزگار ہو گئے ہیں۔ سندھ میں حیدرآباد، جامشورو، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شکارپور، نواب شاہ، خیرپور، میرپورخاص اور گھوٹکی کے شہری علاقوں میں کم از کم 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ جبکہ دیہی علاقوں میں محض چند گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ خیبرپختونخوا میں مالاکنڈ ڈویژن، کوہاٹ ڈویژن اور ہزارہ ڈویژن سمیت فاٹا کے تمام علاقے بھی لوڈشیڈنگ سے بری طرح متاثر ہیں۔ جہاں مجموعی طور پر لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 سے 16 گھنٹے تک ہے۔ باجوڑ اور مہمند ایجنسی کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ خیبرایجنسی کے لنڈی کوتل بازار میں تاجروں اور مقامی قبائل نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایجنسی بھر میں گزشتہ 4 روز سے مسلسل بجلی غائب ہے جس کی وجہ سے عوام سخت ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، بنوں میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 103418
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش