0
Monday 10 Oct 2011 12:13

پاکستان کو حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کرنا ہو گی، مارک گراسمین

پاکستان کو حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کرنا ہو گی، مارک گراسمین
اسلام آباد،کابل:اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے مارک گراسمین نے کہا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کرے، پاکستان کو دہشتگردوں کے خلاف ابھی بہت کام کرنا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کو باہمی بات چیت کے ذریعے مشترکہ مفادات کا تعین کرتے ہوئے مل کر اہداف کے حصول کے لئے اقدامات کرنے ہونگے۔ دونوں ممالک القاعدہ کے خلاف موثر رابطے میں ہیں، پاکستان وہ پناہ گاہیں ختم کر ے جس کے ذریعے دہشتگرد افغانستان داخل ہو کر افغان عوام اور امریکہ و اتحادیوں پر حملے کر تے ہیں۔ 
افغان ٹی وی چینل”طلوع “ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں مارک گراسمین نے مزید کہا کہ 2003ء سے ابتک 19 ہزار پاکستانی دہشتگردانہ حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشتگردی نہ صرف امریکہ اور افغانستان کے لئے خطرہ ہے بلکہ پاکستان کے لئے بھی یہ شدید خطرہ ہے۔ تینوں ممالک کو ملکر اس سے نمٹنا ہے۔ پاکستان اور امریکہ نے القاعدہ کیخلاف ملکر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان بھی قریبی رابطہ ناگزیر ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
ثناء نیوز کے مطابق گراسمین نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں اپنے پیمانے مقرر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دونوں ممالک کو دہشتگردی کےخلاف جنگ میں مل جل کر کام کرنا ہو گا اور پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں اور ان کی معاونت کرنے والوں کو ختم کرنا ہو گا۔ امریکی قیادت کا واضع موقف ہے کہ پاکستان کو حقانی نیٹ ورک کے خلاف کچھ خصوصی اقدامات اٹھانا ہونگے۔ پاکستان کے لئے یہ بہترین موقع ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کارروائی شروع کرے۔ 
پاکستان میں آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے سوال پر مارک گراسمین نے کہا کہ یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، ارکان پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی یہ مانتی ہے کہ دہشتگردی ان کے لئے بڑا خطرہ ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ صدر کرزئی ان مسائل سے نمٹیں۔ این این آئی کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر پاکستان مثبت جواب نہیں دیتا تو امریکہ کیا کرےگا، تو انہوں نے کہا کہ جب حکومت پاکستان دہشتگردی کو خطرہ سمجھتی ہے تو اس سے نمٹنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ ریڈیو مانیٹرنگ کے مطابق امریکی نمائندے نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک اپنے اختلافات پر بات چیت کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 105101
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش