0
Wednesday 9 Nov 2011 11:40

آئی اے ای اے کی رپورٹ غیر متوازن، غیر پیشہ وارانہ اور سیاسی ہے، ایران

آئی اے ای اے کی رپورٹ غیر متوازن، غیر پیشہ وارانہ اور سیاسی ہے، ایران
اسلام ٹائمز۔ عالمی ایٹی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل نمائندے علی اصغر سلطانیہ نے آئی اے ای اے کے سربراہ آمانو کی ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں نئی رپورٹ کو غیر متوازن، غیر پیشہ وارانہ، سیاسی اور پرانے دعویے کی تکرار قرار دیا ہے۔ علی اصغر سلطانیه کا موجودہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے سربراہ کی نئی رپورٹ اور اس رپورٹ کے ضمیمہ میں کوئی سنجیدہ بات نہیں کی گئی بلکہ یہ ان کے پرانے دعووں کی تکرار ہے، جن کا ایران پہلے ہی دقیق اور مفصل 117 صفحات پر مشتمل جواب دے کر ان الزامات کو بے بنیاد ثابت کر چکا ہے۔
آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے کے بقول ایران کی طرف سے ان ابہامات کو دور کرنے کیلئے سرکاری طور پر مذاکرات اور ایکسپرٹس کی سطح پر ان الزامات کے جواب دینے پر آمادگی کے اظہار کے باوجود ان الزامات کا نئی رپورٹ میں ذکر کرنا اس رپورٹ کے غیر پیشہ وارنہ اور سیاسی ہونے کو ظاہر کرتا ہے اور ایسا کرنے سے یقیناً عالمی ادارے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ 
علی اصغر سلطانیہ کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے سربراہ کا روس، چین اور غیر جانبدار ممالک کی کوششوں اور انتباہ کے باوجود ان الزامات کا ذکر کرنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آئی اے ای اے نے اپنی اس رپورٹ میں اکثر ممالک کی توقعات اور امیدوں کا خِیال نہیں رکھا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ کے منتشر ہونے سے ایک ہفتہ پہلے اسے ایٹمی ہتھیار رکھنے والے پانچ ممالک کے حوالے کرنا ایک خطرناک بدعت ہے، جو آئی اے ای اے نے ایجاد کی ہے، کیونکہ عالمی ادارے کے منشور کے مطابق اس ادارے میں تمام ممالک کی حیثیت یکساں ہے، اور اسی لئے آئی اے ای اے کے سربراہ کا یہ اقدام اکثر ممالک کے اعتراض کا باعث بھی بنا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بے شک جس طرح پچھلے آٹھ سالوں میں ایران نے، امریکہ کی طرف سے ایران کے ایٹمی پروگرام کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے دعووں کو بارہا غلط اور بے بنیاد ثابت کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام میں کسی قسم کا کوئی انحراف نہیں ہے۔ اس لئے بین الاقوامی برادری ان موجودہ الزامات کو سیاسی بنیاد پر لگائے گئے الزامات کے پس منظر میں ہی دیکھے گی۔ انکا کہنا تھا کہ اسی لئے میں نے اس رپورٹ پر بیس سوال اٹھائے ہیں اور ان کے جواب دے کر آئی اے ای اے سربراہ آمانو کی اس رپورٹ کے غیر پیشہ وارانہ ہونے کو ثابت کیا ہے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل ایلچی علی آصغر سلطانیہ Soltanieh نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ سیاسی بنیادوں پر بنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ غیرمتوازن اور غیر پیشہ وارنہ ہے۔ رپورٹ میں کوئی نہیں بات نہیں۔
خبر کا کوڈ : 112567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش