0
Saturday 13 Apr 2024 20:37

امریکہ کیجانب سے ایران کیساتھ جوہری تعاون کی استثنی میں مزید توسیع سے انکار

امریکہ کیجانب سے ایران کیساتھ جوہری تعاون کی استثنی میں مزید توسیع سے انکار
اسلام ٹائمز۔ جوبائیڈن حکومت نے ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے دائرہ کار میں بین الاقوامی فریقوں کیساتھ پرامن جوہری تعاون سے متعلق ایران کو حاصل استثنی میں مزید توسیع کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق واشنگٹن نے آخری بار اگست 2023ء میں اس چھوٹ کی توسیع کرتے ہوئے اسے سال 2024ء کے آغاز تک بڑھا دیا تھا اور اب یہ چھوٹ ختم ہو چکی ہے کہ جو ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے دائرۂ کار میں جاری کی گئی تھی اور امریکی حکومت ہر 6 ماہ بعد اس کی تجدید کرنے کی پابند ہے۔

امریکی کانگریس میں ریپبلکن نمائندوں کے ایک گروپ نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس استثنیٰ کی تجدید نہ کرنے کے بعد پابندیاں عائد کرتے ہوئے ایران کے ساتھ کسی بھی پرامن جوہری تعاون کے لئے سزا تجویز کرے۔

درایں اثناء امریکہ میں قدامت پسند میڈیا آؤٹ لیٹ واشنگٹن فری بیکن نے اعلان کیا ہے کہ بائیڈن حکومت کا اس بنیاد پر دوسرے ممالک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اس میڈیا کے مطابق بائیڈن حکومت نے اس استثنی میں توسیع نہ کرنے اور اس شعبے میں اپنی جاری پالیسی کے بارے مزید کوئی معلومات نہیں دیں۔

واضح رہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کے متن کے مطابق اس معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک نے ایران کے ساتھ پرامن جوہری تعاون بشمول اراک ریسرچ ری ایکٹر اور فردو جوہری تنصیبات کے منصوبوں میں تعاون کرنے کا عہد کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں یہ استثنی سال 2019ء اور 2020ء میں ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی تھی جبکہ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد، جو بائیڈن نے اس استثنی کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 1128349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش