0
Saturday 20 Apr 2024 21:28

مسلمانوں کی ترقی بھاجپا والوں کو برداشت نہیں ہوتی ہے، عمر عبداللہ

مسلمانوں کی ترقی بھاجپا والوں کو برداشت نہیں ہوتی ہے، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی صرف تقسیم کی سیاست میں یقین رکھتی ہے، یہ لوگ یکساں سول کوڈ، سی اے اے اور دیگر کالے قوانین لاگو کرنے کی باتیں کرتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اس کا مقصد صرف اتنا کہ مسلمانوں کو کس طرح سے نشانہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باقی کچھ برداشت ہو یا نہ ہو ،مسلمانوں کی ترقی بھاجپا والوں کو برداشت نہیں ہوتی ہے لیکن اب اس کے باوجود بھی اگر گریز کا سابق ایم ایل اے بھاجپا میں شامل ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہم یہ مان کر چلے تھے کہ انہوں نے یہ قدم گریز کی ترقی کے لئے اُٹھایا ہوگا لیکن گذشتہ برسوں ایسا کچھ بھی دیکھنے کو ملا، موصوف کو ذاتی مفادات ضرور حاصل ہوئے ہونگے لیکن گریز کے عوام کے لئے کچھ نہیں ہوا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر بھاجپا والوں نے کہیں اور پر ٹنل نہیں بنائی ہوتی تو مجھے گریز کیلئے ٹنل نہ بنانے کا گلہ نہیں ہوتا لیکن اسی بھاجپا حکومت نے ایسی سڑکوں کے لئے ٹنل بنائے جو سال بھر کھلے رہتے ہیں لیکن گریز کی ٹنل کو یکسر نظرانداز کردیا۔ عمر عبداللہ پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں حلقہ انتخاب گریز کے یک روزہ کنونشن سے کرتے ہوئے کہا کہ گریز میں اگر خوبصورتی کی کوئی کمی نہیں لیکن وہاں کے عوام کے تکالیف بھی بہت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر مجھے پارلیمنٹ میں شمالی کشمیر کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا تو میں پارلیمنٹ میں اُس وقت تک گریز، گریز کے ٹنل اور گریز کے عوام کے مطالبات کو اُجاگر کرتا رہوں گا جب تک نہ بھارتی حکومت اس کے لئے قائل ہوجائے گی۔

بھاجپا اور اس کی پراکسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس الیکشن میں بی جے پی نے اُمیدوار نہیں اُتار ہیں لیکن میدان کھلا نہیں چھوڑا ہے، در پردہ طور پر لوگوں کی مدد کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات ہے کہ ہم دیکھیں کہ بھاجپا والے کس کی مدد کررہے ہیں، بھاجپا کے لوگ کس کو ووٹ ڈال رہے ہیں، اسی سے پتہ چل جائے گا کہ کس کس کی ملی بھگت چل رہی ہے اور کون جموں و کشمیر کے خلاف سازشوں، یہاں کی آواز کو کمزور اور سیاسی سازشوں کا کامیاب بنانے میں بی جے پی کی مدد کررہا ہے۔ عمر عبداللہ نے پارٹی ورکروں اور عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ راستہ کھلتے ہی گریز کا رُخ کریں اور پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ساتھ اسمبلی انتخابات کی تیاری بھی شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ خدا نے چاہا تو میں آپ کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کروں اور نذیر گریزی آپ کی اسمبلی میں نمائندگی کریں گے اور ہم دونوں مل کر دن رات لگا کر آپ کے خواہشات، احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے مطالبات کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1129985
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش