0
Tuesday 23 Apr 2024 20:31

برطانوی پارلیمنٹ نے مہاجرین کو روانڈا بھیجنے کی منظوری دیدی

برطانوی پارلیمنٹ نے مہاجرین کو روانڈا بھیجنے کی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ برطانوی قدامت پسند حکومت نے بالآخر افغان مہاجرین کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

اس حوالے سے انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک غیر انسانی منصوبہ ہے، امیگریشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ناقابل عمل ہے اور قانونی ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون کی حکمرانی کے حوالے سے ملکی ساکھ کو داغدار کرتا ہے۔

دی گارڈین کے مطابق اس منصوبے پر جاری سال کے ماہ جولائی میں عملدرآمد شروع کیا جائے گا اور غیر قانونی راستوں سے برطانیہ پہنچنے والے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کہ جن میں برطانوی افواج کے سابق اراکین و مترجم بھی شامل ہیں، کو روانڈا ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

اس منصوبے کو برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے مہینوں تک منظور نہیں کیا گیا تھا اور اراکین پارلیمنٹ کئی ایک معاملات میں ترمیم چاہتے تھے لیکن برطانوی پارلیمنٹ نے بالآخر یہ قرار دیتے ہوئے کہ روانڈا ان مہاجرین کے لئے ایک محفوظ ملک ہو گا، اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

قبل ازیں برطانوی ہاؤس آف لارڈز نے سابق افغان فوجیوں اور برطانوی فوجیوں کے سابق مترجمین کو روانڈا کی جانب ملک بدری سے مستثنی قرار دینے کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم، اس بل کے تحت، پناہ کے وہ متلاشی کہ جو روانڈا منتقلی کی فہرست میں شامل کئے گئے ہیں، اگر انہیں وہاں ملک بدر کئے جانے سے کوئی "حقیقی و قریب الوقوع خطرہ یا سنگین ناقابل تلافی نقصان" کا سامنا کرنا پڑتا ہو تو وہ اپیل کر سکتے ہیں اور پھر اس مسئلے کا عدالت ہی فیصلہ کرے گی۔
 
دی گارڈین نے برطانوی ہوم آفس کے ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا کہ اگر افغان مہاجرین "افغانوں کی نقل مکانی و مدد" کے پروگرام کے اہل ہوئے تو انہیں بھی روانڈا میں ملک بدری کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔

ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے انسانی حقوق کی تنظیموں نے مہاجرین کو روانڈا بھیجنے کے برطانوی منصوبے کی منظوری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل "آئین و بین الاقوامی قانون" دونوں کی خلاف ورزی اور مہاجرین کو غیر محفوظ مستقبل کے خطرے سے دوچار کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1130605
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش