Monday 28 Nov 2011 15:28
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں 20 نومبر 2011ء کو سبیل امام حسین کے تنازعے پر اہل تشیع اور مقامی تنظیم سپاہ صحابہ کے درمیان کراس فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا، جس میں دونوں طرف سے ایک دوسرے پر بے تحاشا فائرنگ کی گئی، جس کے نتجے میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
بعدازاں سپاہ صحابہ والوں نے ایک جلوس کی شکل میں آ کر پولیس کی موجودگی میں امام بارگاہ دربار امام حسین ع پر قبصہ کر کے مقدس ناموں کی بے حرمتی کی، جس میں حضور پاک کی ایک مشہور حدیث حسین منی وانا من الحسین یعنی حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں بھی شامل تھی، اس کو بھی سپاہ یزید نے اپنے پاوں تلے روند ڈالا اور امام بارگا ہ کے اندر موجود علم عباس علمدار کو نذر آتش کیا گیا۔ امام بارگاہ پر آتشیں اسلہ سے فائرنگ کی گئی، جس سے امام بارگاہ کا میں گیٹ گولیوں کی بوچھاڑ سے چھلنی کر دیا گیا۔
اب امام بارگاہ کو حکومت نے پولیس کے کنٹرول میں دیے دیا ہے اور امام بارگاہ کو سیل کر کے ہر قسم کی عزاداری، مجالس اور جلوس کی برآمدگی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بعدازاں سپاہ صحابہ والوں نے ایک جلوس کی شکل میں آ کر پولیس کی موجودگی میں امام بارگاہ دربار امام حسین ع پر قبصہ کر کے مقدس ناموں کی بے حرمتی کی، جس میں حضور پاک کی ایک مشہور حدیث حسین منی وانا من الحسین یعنی حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں بھی شامل تھی، اس کو بھی سپاہ یزید نے اپنے پاوں تلے روند ڈالا اور امام بارگا ہ کے اندر موجود علم عباس علمدار کو نذر آتش کیا گیا۔ امام بارگاہ پر آتشیں اسلہ سے فائرنگ کی گئی، جس سے امام بارگاہ کا میں گیٹ گولیوں کی بوچھاڑ سے چھلنی کر دیا گیا۔
اب امام بارگاہ کو حکومت نے پولیس کے کنٹرول میں دیے دیا ہے اور امام بارگاہ کو سیل کر کے ہر قسم کی عزاداری، مجالس اور جلوس کی برآمدگی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 117880
منتخب
1 May 2024
29 Apr 2024
30 Apr 2024
29 Apr 2024